Latest News

نامور صحافی معصوم مرادآبادی کی تصنیف ’اردو صحافت اور جنگ آزادی 1857‘ کو پہلا انعام۔

نئی دہلی: سینئر صحافی، ادیب و محقق معصوم مرادآبادی کی تحقیقی کتاب ’اردو صحافت اور جنگ آزادی 1857‘ کو اترپردیش اردو اکیڈمی نے پہلے انعام کا مستحق قرار دیا ہے۔
2021 کے پہلے زمرے کے انعامات کے لیے منتخب کتابوں میں شامل یہ تصنیف اپنے موضوع کے اعتبار سے ایک اچھوتی پیشکش ہے۔ ہندوستان کی پہلی جنگ آزادی میں اردو صحافت نے جو انقلابی کردار ادا کیا تھا ، اس پر یہ ایک مبسوط اور منفرد تحقیق قرار دی گئی ہے اور برصغیر ہندوپاک میں اس موضوع پرپہلی کتاب ہے ۔اس کتاب میں اردو صحافت کی مختصر تاریخ کے علاوہ ان اخباروں کا تفصیلی ذکرہے ، جنھوں نے حق گوئی کی پاداش میں انگریز سامراج کے ہاتھوں سزائیں بھگتیں۔ اس میں ایک وقیع باب اولین شہید صحافی مولوی محمدباقر پر بھی شامل کیا گیا ہے۔ کتاب کی اہمیت وافادیت کے پیش نظر کئی یونیورسٹیوں نے اس کواپنے نصاب میں شامل کیا ہے۔ 

گزشتہ سال اس کا ہندی ایڈیشن بھی منظرعام پر آکر مقبول ہوچکا ہے۔ اس کتاب کا مقدمہ اردوصحافت کے نامورمحقق جی ڈی چندن نے لکھا ہے اور اس پر تقریظ لکھنے والوں میں ڈاکٹرمحمد ہاشم قدوائی، سعید سہروردی اور پروفیسر محسن عثمانی ندوی جیسے اہل قلم شامل ہیں۔ اس کتاب کو سابق نائب صدر محمدحامد انصاری، کلدیپ نیراورپروفیسر قمر رئیس جیسی شخصیات نے بھی خراج تحسین پیش کیا ہے۔ اترپردیش اردو اکیڈمی نے جن دیگرقلم کاروں کی کتابیں پہلے زمرے کے انعامات کے لیے منتخب کی ہیں، ان میں پروفیسر شہپررسول، سہیل انجم، ڈاکٹر راحت ابرار، جاوید دانش، پروفیسر شہزادانجم اور ڈاکٹر تابش مہدی کے نام قابل ذکر ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر