Latest News

بجٹ کو مودی سرکار نے بتایا ملکی معیشت کے لئے مثال، اپوزیشن نے قرار دیا سپنوں کابازار، ٹیکس میں مڈل کلاس کو چھوٹ، اقلیتی امورکی وزارت کے بجٹ میں بھاری کٹوتی۔

نئی دہلی :آج وزیر خزانہ نرملاسیتا رمن نےمالی سال 2023-24 کا بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا۔ رواں مالی سال کے لئے 45.03لاکھ کروڑروپے کا عام بجٹ پیش کرتے ہوئے سیتارمن نے کہاکہ یہ بجٹ ہندوستانی معیشت کے لئے ایک مثال ہوگا۔
اس بجٹ میں عام شہریوں کی زندگی کوبہتر بنانے کےلئے فی کس آمدنی 1.97لاکھ روپےہوگئی ہے ۔اس بجٹ میں زراعت ،سیاحت ،تعلیم اور صحت کی سہولیات کی توسیع پر خصوصی دھیان دیاگیاہے ۔خاص کر بجٹ میں نوجوانوں، خواتین ،غریبوں اور دیہی علاقوں کی ترقی پر خصوصی زوردیاگیاہے جس میں مڈل کلاس کو 8سال کے بعد ذاتی انکم ٹیکس میں راحت دینے کی کوشش کی گئی ہے ۔اب 7لاکھ تک آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں دیناہوگا۔
بجٹ میں عام شہریوں کی ترقی کے بہتر مواقع ہیں۔اس کا مقصد معیشت کی ترقی اور روزگار کے مواقع پیداکرناہے۔اس بجٹ پر ہندوستانی معیشت کو طاقت ملے گی ۔انہوںنے کہاکہ امرت کال میں خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنا کر ان مقاصد کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔معاشی ترقی کے ثمرات یقیناً تمام خطوں اور تمام شہریوں تک پہنچیں گے، خاص طور پر نوجوانوں، خواتین، کسانوں، دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی)، درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل تک شامل ہیں۔
حالانکہ اپوزیشن نے اس بجٹ کو سپنوںکابازار قراردیاہے۔جس میں مڈل کلاس کو خوش کرنے کی باتیں ہیں تو دوسری طرف اس بجٹ میں اقلیتوں کے تعلق سے بہت مایوسی ہے۔ وزیر خزانہ نے اپنے تقریر میں ایک بار بھی اقلیتوں کا نام نہیں لیا۔یہیں نہیں اقلیتی امور کے بجٹ میں38فیصد کی کمی کردی گئی ہے۔ایک طر ف مڈل کلاس کو خوش کرنے کی کوشش ہے تو دوسری طرف اس ناانصافی سے مسلمانوں میں بہت مایوسی ہے ۔

غورطلب ہے کہ مالی سال 2023-24کے لئے پیش کئے گئے بجٹ میں اقلیتی امور کے لئے الاٹ بجٹ میں 38.30فیصد فنڈ کم کردیاگیاہے ۔گزشتہ سال اقلیتی امور کے وزارت کے لئے 5020.50 کروڑ روپے الاٹ کئے گئے تھے ۔اب 3097.60 کروڑ روپے الاٹ کئے گئے ہیں۔
2023-24 کابجٹ پراس سال 9ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی چھاپ نظر آتی ہے ۔اپوزیشن کاکہنا ہے کہ بجٹ میں جہاں سپنوں بازار سجایاگیاہے وہیں چناوی فائدہ کی بھی جھلک نظر آتی ہے ۔کئی لیڈروں نے کہاہے کہ اس بجٹ میں نشانہ کہیں ہے ،نگاہیں کہیں ہیں۔لیکن اس کے برعکس وزیر خزانہ نے کہاہے کہ اس بجٹ کامقصد معیشت کو مزید مستحکم بناناہے ۔امرت کال کے اس پہلے بجٹ کافائدہ تمام طبقات تک پہنچاناہے ۔یہ بجٹ ہندوستان کی معیشت کی شرح نمو 7فیصد رہنے کا تخمینہ ہے ۔ یہ بجٹ عالمی معیشت کے لئے بھی مثال ہے ۔اس بجٹ سے ہندوستان کی شبیہ مزید بہتر ہوگی ۔خاص بات تویہ ہے کہ اس بجٹ میں عام لوگوںکو سپنے بھی دکھائے گئے ہیں۔25برسوں تک کئی بیماریوں سے نجات دلانے کا عدہ کیاگیاہے ۔سینئر سٹیزن کو 30لاکھ روپے تک ڈپوزٹ کی چھوٹ دی گئی ہے ۔امرت کال کے اس بجٹ میں ملک کی اقلیت کے بجٹ میں کمی بھی چناوی مقصد کواجاگر کرتی ہے ۔اس بجٹ سے ایک سال تک پھر مفت دینے کے لئے فنڈ مہیا کیاگیاہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر