Latest News

بےخوف رپورٹنگ جاری رہے گی، ۶۰ گھنٹوں کے سروے کے بعد بی بی سی کا بیان۔

نئی دہلی: بی بی سی نے تقریبا تین دن تک ڈیجیٹل ریکارڈ اور فائلوں کو دیکھنے کے بعد جمعرات کی رات آئی ٹی حکام کی واپسی کی اطلاع دی۔ تازہ ترین معلومات دیتے ہوئے بی بی سی نے کہا ہے کہ محکمہ انکم ٹیکس کے اہلکار دہلی اور ممبئی میں ہمارے دفاتر چھوڑ چکے ہیں۔ اس نے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ وہ حکام کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا اور اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی امید کرتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا، ‘ہم اسٹاف کی مدد کر رہے ہیں – جن میں سے کچھ کو طویل پوچھ گچھ کا سامنا کرنا پڑا ہے یا انہیں رات گزارنی پڑی ہے۔ ان کی فلاح و بہبود ہماری ترجیح ہے۔ ہمارا کام معمول پر آ گیا ہے اور ہم بھارت اور اس سے باہر اپنے سامعین کی خدمت کے لیے پرعزم ہیں۔بی بی سی نے کہا، ‘بی بی سی ایک قابل اعتماد، آزاد میڈیا ادارہ ہے اور ہم اپنے ساتھیوں اور صحافیوں کے ساتھ کھڑے ہیں جو بلا خوف و خطر رپورٹنگ کرتے رہیں گے۔’واضح ہو سینئر ایڈیٹرز سمیت بی بی سی کا تقریباً 10 ملازمین وسطی دہلی میں کستوربا گاندھی مارگ کے دفتر میں تین دن گزارنے کے بعد بالآخر گھر واپس آگیے ہیں۔میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ٹیکس حکام نے بی بی سی کے کئی سینئر ملازمین کے موبائل فونز کی کلوننگ کی ہے اور ان کے ڈیسک ٹاپس اور لیپ ٹاپس کو اسکین کیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر