پٹنہ: بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے جمعہ کو کئی مذہبی رہنماؤں کے ہندوستان کو ہندو ملک بنانے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے یہاں تک کہا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کے علاوہ کسی اور کی بات نہیں سنی جانی چاہئے۔ پٹنہ میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہاں ہر مذہب اور فرقہ کے لوگ رہتے ہیں۔ اگر کوئی ہندوستان کو ہندو قوم بنانا چاہتا ہے تو وہ ملک کو تباہ کرنا چاہتا ہے کیونکہ یہ ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے قول پر عمل کرنا چاہیے۔ ہم گاندھی جی کے بتائے ہوئے راستے پر چل رہے ہیں۔سابق وزیر زراعت سدھاکر سنگھ کی طرف سے کسانوں کے لیے کچھ نہ کئے جانے کے الزام پر پر برہم ہوتے ہوئے انہوں نے کہا مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کوئی کیا کہہ رہا ہے یا نہیں کہہ رہا۔ ریاست میں زراعت کے شعبے میں کافی کام ہوا ہے۔ یہ سب جانتے ہیں۔ ہماری حکومت کسانوں کے لیے وقف ہے۔ ہم نے ہمیشہ کسانوں کے لیے کام کیا ہے۔ جو نہیں جانتے وہ جو چاہیں کہتے رہتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پورے گاؤں میں کہیں کوئی مکان نظر نہیں آتا تھا، آج دیکھ لیں، ہمارے کام کی قدر تب ہی ہوگی جب لوگ بولیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر کوئی کچھ کہہ رہا ہے تو اسے کہنے دیں۔ مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کون کیا کہتا ہے۔ انہیں اب بھی حکومت کی طرف سے کئے گئے کاموں کو اچھی طرح سے جاننے کی ضرورت ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ 'سمادھان یاتراکے دوران انہوں نے دیکھا ہے کہ بہار کے دیہاتوں میں ترقی ہو رہی ہے۔ ریاست نے کسی سے مدد لیے بغیر اپنے طور پر ترقی کی ہے۔ مخالفین پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر یہ لوگ نہیں بولیں گے تو اپنی پارٹی میں آگے کیسے بڑھیں گے۔
0 Comments