Latest News

کانگریس ترجمان پون کھیڑا دہلی ایئرپورٹ سے گرفتار، کانگریس کے اجلاس میں شرکت کےلیے رائے پور جانے والی فلائٹ سے اتار دیا، دیگر لیڈران نے بھی طیارے سے اُتر کر رن وے پر ہی ہنگامہ۔

نئی دہلی: کانگریسی ترجمان پون کھیڑا کا وزیر اعظم مودی کے خلاف ۲۰ فروری کے بیان پر جس میں انہوں نے ہنڈن برگ کی رپورٹ پرکہاتھا کہ جب اٹل بہاری واجپائی جے پی سی بناسکتے ہیں تو نریندر گوتم داس مودی کو کیا مسئلہ ہے‘‘ پر آسام میں پولس نے قومی سلامتی کو لے کر مقدمہ درج کیا تھا آج اس وقت انہیں دہلی ایئر پورٹ سے گرفتار کیاگیا جب وہ رائے پور میں کانگریس کنونشن میںجانے کےلیے طیارے میںبیٹھ چکے تھے۔سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت ملنے کے بعد دیر شام دوارکا کورٹ سے انہیں ۳۰ ہزار کے مچلکے کے بعد رہا کردیاگیا، انہوں نے رہائی کے بعد میڈیا کے سوالوں کا جواب نہیں دیا بس اتنا کہا کہ میں کوئی بات نہیں کروں گا کیوں کہ معاملہ عدالت میں ہے، انہوں نے بتایا کہ میں فی الحال رائے پور اجلاس میں شمولیت کےلیے جارہا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ مجھے آسام پولس نے غیر قانونی طریقے سے گرفتار کیا مجھے انہو ںنے ایف آئی آر اور نوٹس کی کاپی تک نہیں دکھائی، مجھے انصاف پر بھروسہ ہے جس نے آج میرے اظہار رائے کی آزادی کی حفاظت کی۔ اطلاعات کے مطابق پون کھیڑا کو اندرا گاندھی ہوائی اڈے پر جمعرات کی صبح ۱۱ بجے جہاز میں نہیں بیٹھنے دیا گیا اورانہیں مبینہ طور پر حراست میں لے لیاگیاتھا۔کانگریس کنونشن کے لئے اسی طیارے میں رائے پور جارہے پارٹی لیڈروں کو جیسے ہی اس کی خبر ملی، وہ سبھی طیارے سے باہر آگئے اور اس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی اور حکومت کے خلاف نعرے لگانے لگے۔دریں اثناء آسام پولیس کی جانب سے گرفتار کئے جانے کے معاملہ میں سپریم کورٹ نے بدھ کو کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا کو راحت دیتے ہوئے ان کی گرفتاری پر روک لگا دی۔ اس کے علاوہ ریاستوں میں ان کے خلاف درج ایف آئی آرز کو یکجا کرنے کی درخواست پر آسام اور یوپی حکومت کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس ایم آر شاہ اور جسٹس پی ایس نرسمہا پر مشتمل بنچ خصوصی طور پر تین بجے اس معاملے کی سماعت کے لیے جمع ہوئی، جبکہ سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی نے دوپہر دوبجے اس معاملے کا تذکرہ کیا تھا۔پون کھیڑا پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نازیبا تبصرہ کیا تھا، جبکہ پون کھیڑا کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے عدالت عظمیٰ میں کہا کہ پون کھیڑا نے جو بیان دیا تھا وہ زبان کا پھسلنا تھا اور انہوں نے فوری طور پر معذرت بھی کر لی تھی۔عدالت عظمیٰ نے حکم دیا کہ کھیڑا کو اگلے منگل (۲۸فروری) کی سماعت تک دہلی کے عدالتی مجسٹریٹ کے سامنے پیشی پر عبوری ضمانت پر رہا کیا جائے۔ پون کھیڑا کے وکیل سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی کی طرف سے دیے گئے حلف نامے میں کہا گیا کہ وہ اپنے بیان غیر مشروط معافی مانگنے کے لئے تیار ہیں۔بتادیں کہ سپریم کورٹ سے پون کھیڑا کو ایک اور راحت ملی ہے، اس میں ان کے خلاف درج تینوں ایف آئی آر کو ایک جگہ یکجا کرنے کا حکم دیاگیا ہے، عدالت نے اس کےلیے آسام اور یوپی حکومت کو نوٹس جاری کی ہے، کھیڑا کے خلاف آسام میں ایک اور اترپردیش کے لکھنو اور وارانسی میں کیس درج کیاگیا ہے۔ حالانکہ آج کی گرفتاری آسام میں درج مقدمے کی وجہ سے ہوئی ہے، گرفتاری اور تینوں مقدمات کو یکجا کرنے کو لے کر ۲۷ فروری کو اگلی سماعت ہوگی۔ایئر پورٹ سے گرفتاری پر کانگریس صدر پون کھیڑا نے کہاکہ بی جے پی حکومت نے پون کو پریشان کرنے کی کوشش کی ہے، میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے خوش ہوں، یہ بی جے پی کےمنہ پر کرارا طمانچہ ہے، ایوان میں بھی ہمیں مسائل اُٹھانے سے روکا گیا، وہ بولنے کی آزادی کو ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، جمہوریت خطرے میں ہے۔ جے رام رمیش نے کہاکہ کانگریس لیڈر پارلیمنٹ میں جو کچھ بھی کہتے ہیں وہ ریکارڈ کے ساتھ حذف کردیاجاتا ہے۔ اور جب بھی ہم پارلیمنٹ کے باہر بولتے ہیں تو ہمیں گرفتار رکرلیاجاتا ہے، سپریم کورٹ نے دکھادیا کہ ٹائیگر زندہ ہے۔ کانگریسی لیڈر ششی تھرور نے کہا کہ پون کھیڑا کو فلائٹ سے اتار رک گرفتار کرنے کا عمل چونکانے والا اور توہین آمیز واقعہ تھا، خوشی ہے کہ سپریم کورٹ نے ضمانت دے دی ہے، کسی کو مذاق کےلیے جیل بھیجنے کی کوئی وجہ نہیں ہے، ہمارے یہاں ایسا قانون نہی ںہے کہ آپ مودی کا مذاق نہیں بناسکتے۔ سپریہ شرینیت نے کہاکہ کھیڑا پر یہ کارروائی کس وجہ دفعات کے تحت ہوئی ہے وہ عام شہریوں کی طرف اڑان کیوں نہیں بھرسکتے، بی جے پی ہمارے اجلاس سے بوکھلا گئی ہے، پہلے ای ڈی بھیجتے ہیں اور اب یہ، اگر کچھ غلط کیا ہے تو چوہے بلی کا کھیل کیوں کھیلا جارہا ہے، کارروائی کیجئے، وجہ صرف یہ ہے کہ تانا شاہ بوکھلایا ہوا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر