نئی دہلی: مرکزی حکومت نے اڈانی-ہنڈن برگ معاملہ میں سپریم کورٹ کی نگرانی میں جانچ کمیٹی بنانے پر اپنی رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ حالانکہ اس بات کا دھیان رکھنے پر زور دیا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری متاثر نہ ہو۔ اڈانی-ہنڈن برگ تنازعہ پر سماعت کے دوران سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ مرکزی حکومت کو مستقبل میں سرمایہ کاروں کی سیکورٹی یقینی کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ ساتھ ہی سالیسٹر جنرل نے یہ بھی کہا کہ سیبی حالات سے نمٹنے میں اہل ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ کو اڈانی-ہنڈن برگ تنازعہ پر سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران عدالت نے مرکزی حکومت سے کمیٹی بنانے پر اپنا نظریہ رکھنے کے لیے کہا تھا۔ اسی تعلق سے حکومت نے واضح کیا کہ جانچ کمیٹی بنائے جانے پر اسے کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اس وضاحت کے بعد عدالت نے کمیٹی کے اراکین سے متعلق مرکز کو اپنا مشورہ سیل بند لفافے میں سونپنے کی اجازت دی ہے۔قابل ذکر ہے کہ اڈانی-ہنڈن برگ معاملے کی سماعت 10 فروری کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جے بی پاردیوالا کی بنچ میں ہوئی تھی۔ اس دوران عدالت نے اشارہ دیا تھا کہ وہ مشورہ کے لیے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دے سکتا ہے۔ عدالت نے مستقبل میں سرمایہ کاروں کو بڑے نقصان سے بچانے کے لیے سسٹم میں اصلاح کی ضرورت پر زور بھی دیا تھا۔چیف جسٹس نے گزشتہ سماعت میں کہا تھا کہ کچھ ہی وقت میں شارٹ سیلنگ کے ذریعہ بازار کو بری طرح سے متاثر کر دیا گیا۔ اس سے سرمایہ کاروں کے لاکھوں کروڑ روپے ڈوب گئے۔ انھوں نے مزید کہا تھا کہ شیئر بازار میں صرف دولت مند لوگ ہی پیسے نہیں لگاتے، متوسط طبقہ کے لوگ بھی پیسے لگاتے ہیں۔ ایسے میں سرمایہ کاروں کے مفادات کا تحفظ ضروری ہے۔
0 Comments