Latest News

’ناصر اور جنید کو انصاف دو' جمعہ کی نماز کے بعد مسلمانوں کی بڑی ریلی، ۳؍ گھنٹے ہائی وے جام، ترنگا لے کر راجستھان مسلم فورم کے بینر تلے ۱۷؍ مسلم تنظیموں کا فیروز پور جھرکہ میں تاریخ ساز احتجاج۔

فیروز پور جھرکہ: آج بعد نماز جمعہ فیروز پور جھرکہ میں ناصر اور جنید کو نام نہاد گئو رکشکوں کے ذریعے زندہ جلائے جانے کے خلاف راجستھان مسلم فورم کے بینر تلے ۱۷ مسلم تنظیموں کا احتجاجی مظاہرہ ہوا، دوران احتجاج قاتلوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیاگیا اور پولس کو میمورنڈم سونپا گیا۔ اطلاعات کے مطابق احتجاج کی وجہ سے فیروز پور جھرکہ سڑک پر کئی کلو میٹر کا جام لگ گیا اور تین گھنٹے تک ہائی وے جام رہا، علمائوں کی اپیل کے بعد مظاہرین نے ٹریفک کھولا تب جاکر آمدروفت بحال ہوئی۔مظاہری اپنے ہاتھوں میں ’جیو اور جینے دو، مونو مانیسر کو گرفتار کرو، پولس کی لاپروائی، ہمیں انصاف چاہئے‘  میوات کے دہشت گردٹولے پر پابندی لگائو، گئو رکشا کے نام پر قتل پر پابندی لگائو‘ کی تختیاںہاتھوں لہرائی گئیں۔دریں اثناء میوات سے ناظم حسن کی رپورٹ کے مطابق راجستھان مسلم فورم کی طرف سے جنید اور ناصر کو انصاف دلانے کےلیے راجدھانی جے پور کے ایم جی روڈ پر واقعہ مسلم مسافر خانہ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیاگیا، دوران احتجاج راجستھان حکومت کو الٹی میٹم دیاگیا کہ مونو مانیسر اور اس کے ساتھیوں پر جلد سے جلد سخت کارروائی کی جائے نہیں تو ہم بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ کریں گے، جلد ہی مونو مانیسر سمیت اور اس کے معاونین کی حمایت میں ہندو مہاپنچایت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، حافظ منظور علی نے کہاکہ جس طرح سے راجستھان میں پولس پیپر لیک معاملے میں ملزم کو بنگلورو سے لاسکتی ہے، جو قریب کی ریاست سے تقریباً ۲۲۰۰ کلو میٹر ہے، ہریانہ جو راجستھان کی سرحد کو چھورہا ہے وہاں سے ملزمین کے پاس نہیںجاسکتی۔ ہریانہ حکومت راجستھان پولس کو مونو مانیسر کے خلاف کارروائی کرنے سے کیوں روک سکتی ہے؟ ہم حکومت گرائیں گے جیسے ہم سرکار بناناجانتے ہیں ویسے ہی ہم حکومت گرانا جانتے ہیں، یہ قتل کوئی پہلا نہیں ہے، اس سے قبل بھی ایسی وحشیانہ حرکتیں سامنے آچکی ہیں، اگر ان لوگوں کے خلاف حکومت نے کارروائی نہیں کی تو ان کے حوصلے مزید پختہ ہوجائیں گے، اور مستقبل میں بھی ایسی وارداتیں ہوتی رہیں گے، جس طرح سے راجستھان حکومت کو دھمکی دی گئی ہے راجستھان مسلم فورم اس کی سخت مذمت کرتا ہے، اور راجستھان پولس کو کارروائی کرنے کےلیے مکمل معاون ہوگا۔ دریں اثناء روپوش گئو رکشک مونو مانیسر کا دو ویڈیو سامنے آیا ہے، پہلے ویڈیو میں گئو تسکر کو مارنے او رزندہ کاٹنے کی بات کررہا ہے، جبکہ دوسرے ویڈیو میں وہ ہریانہ پولس کی تعریف میں قصائد پڑھتے ہوئے پورا تعاون کرنے کی باتیں کررہا ہے۔ فی الحال مونو قتل کا الزام لگنے کے بعد انڈرگرائونڈ ہے، راجستھان پولس کی ٹیمیں اس کی تلاش میں مسلسل چھاپہ ماری کررہی ہے، وہیں ہریانہ پولس بھی اسے گروگرام میں ہوئی فائرنگ کیس میں تلاش کررہی ہے۔ پہلے ویڈیو میں مونو کے ساتھ کھڑے شخص نے کہاکہ میوات ایک طرح کا منی پاکستان ہے یہ آج سے نہیں ، اورنگ زیب کے وقت سے ہورہا ہے، وہیں ساتھ کھڑے مونو نے اسی ویڈیو میں کہاکہ ہم روز گاڑیاں پکڑتے ہیں، کچھ کمی کی وجہ سے گاڑیاں چھوٹ جاتی ہیں، ہماری حکومت اور انتظامیہ سے بات ہوئی ہے، اب گاڑیاں نہیں چھوٹیں گی، اگر گاڑیاں نہیں چھوٹیں گی تو گئو تسکری نہیں ہوگی، ایک سزا بھی حکومت کی طرف سے مقرر کی گئی ہے، اس کی ہم پیروی کررہے ہیں، ہمیں اچاریہ آزاد کی قیادت میں وکیلوں کی ٹیم ملی ہے۔ خود پر پیسے لے کر گاڑی چھوڑنے کے جواب میں کہاکہ ہمیں بڑا دکھ ہورہا ہے، لیکن گئو تسکروں کو ہم ماریں گے اور زندہ کاٹیں گے ان کا کام کریں گے ، الزام تراشیاں تو کام کرنے والوں پر لگتی رہتی ہیں، اس سے ہمیں کوئی دقت نہیں ہے۔ دوسری ویڈیو میں مونو کہتا نظر آرہا ہے کہ ہماری پولس سوپر ڈوپر ہے، ہریانہ پولس تو ہریانہ پولس ہے، ہماری پوری مدد کرتی ہے، رات دن ہمارا تعاون کرتی ہے، ایک دو بار تو ہم کہہ نہیں سکتے، لیکن ہماری پولس کی اسپیڈ ہم سے زیادہ ہے، ۱۰ میں سے ۸ بار ہریانہ پولس ہم سے پہلے گئو تسکروں کو پکڑنے کےلیے پہنچی ہے۔ادھر مکتوب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق متوفی کے لواحقین، ایک صحافی جس نے اس واقعے کی رپورٹنگ کی اور راجستھان کے بھرت پور میں ایک درجن مقامی باشندوں کو جنید اور ناصر کے لیے انصاف کی خاطر احتجاج کرنے پر نوٹس بھیجے گئے ہیں، ۔خبر کے مطابق سب ڈویژنل مجسٹریٹ نے سیکشن ۱۰۷کے تحت نوٹس جاری کیا، جو حکام کو ان لوگوں کے خلاف احتیاطی کارروائی کرنے کی اجازت دیتا ہے جو ممکنہ طور پر عوامی امن کو خراب کر سکتے ہیں۔جنید کے خاندان کے ایک رکن حافظ جابر جو دھرنے پر گاؤں والوں کے ساتھ بیٹھے ہیں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ موہت عرف مونو مانیسر کو دفعہ ۳۰۲کے تحت گرفتار کرے اگر وہ قتل کے سلسلے میں کسی کو پکڑنا چاہتے ہیں۔’’میرے خلاف نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ میں حکومت سے کہنا چاہتا ہوں کہ اس قتل کیس میں کسی کو گرفتار کرنا ہے تو موہت عرف مونو مانیسر کو دفعہ ۳۰۲کے تحت گرفتار کریں۔ وہ میرے بھائی کا قاتل ہے۔’مقامی میڈیا آؤٹ لیٹ ’جسٹ آج ‘کے ایڈیٹر وسیم اکرم کو بھی ایک نوٹس موصول ہوا ان کا کہنا ہے کہ’’میں مسلسل اس احتجاج کی کوریج دنیا کو دکھا رہا ہوں۔ آج میڈیا والوں کو آواز اٹھانے سے ڈرایا جا رہا ہے جو جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔جن ۱۲‘افراد کو نوٹس جاری کیا گیا ہے ان میں حنیف مولانا، جابر گھٹمیکا، مختار احمد، فخر الدین ماسٹر، کامل، وسیم اکرم، نثار احمد، اثار احمد، صدام حسین، چاند، رہیس اور صدام شامل ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر