Latest News

اقصیٰ مارچ: ۷۰ ہزار سے زائد فلسطینی قبلہ اول پہنچےشہدا کی غائبانہ نماز جنازہ، سیاہ پوش فلسطینی نوجوانوں کی تنظیم ’عرین الاسود کابھرپور مزاحمت کا اعلان، یمن اور اردن میں احتجاج، اسرائیلی جارحیت جاری، مزید ۲؍ شہید۔

  بیت المقدس: سیاہ پوش فلسطینی نوجوانوں کی تنظیم عرین الاسود کی آواز پر آج اقصیٰ مارچ کے تحت روکاوٹیں عبور کرکے۷۰ ہزار سے زائد فلسطینی مسلمان قبلہ اول پہنچے، نماز فجر کے بعد نابلس میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے ۱۱شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھی ۔بعد نماز جمعہ صحن اقصیٰ میں مسلمانوں نے احتجاج کیا اور خون کا بدلہ خون سے لینے کا عہدکیا۔ قبل ازیں رات بھر نابلس سمیت پورے فلسطین میں احتجاجی مظاہرہ جاری رہا،اللہ اکبر کی صدائیں گونجتی رہیں۔ادھر یمن اور اردن میں بھی بعد نماز جمعہ نابلس کے شہداء کی حمایت میں احتجاجی مارچ نکالاگیا اوراسرائیل کی وحشیانہ قتل عام کی مذمت کی گئی۔ ادھر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں مزید دو فلسطینی شہید ہوگئے ہیں، شہدا کی تعداد ۱۳ ہوگئی ہے۔ حکومت کے دہشتگرد فوجیوں نے مقبوضہ سرزمین میں مزید دو فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔خبر رساں ایجنسی شہاب کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی نوجوان محمد جوابره زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے کل رات شہید ہو گیا۔ اس فلسطینی نوجوان کو صیہونی فوجیوں نے العروب کالونی میں فائرنگ کر کے زخمی کردیا تھا۔اس کے علاوہ ۳۳سالہ فلسطینی جوان محمد سامی العبد ابوالعمرین کو جبالیا کالونی میں فائرنگ کرکے زخمی کیا تھا۔دریں اثناء ’عرین الاسود‘ نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں صیہونی فورسز کے ہاتھوں بچوں اور بزرگوں سمیت۱۱فلسطینیوں کی شہادت پر اپنے بیان میں انتقام لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں مزاحمت کا بھرپور آغاز ہوچکا ہے جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ فلسطینی مزاحمت دم توڑ چکی ہے وہ دھوکے میں ہیں بہت جلد ان کی اس غلط فہمی کو دور کردیں گے۔بیان میں عرین الاسود نے مزاحمت کے خاتمے کے بارے میں قابض دشمن کے بے بنیاد پروپیگنڈے کی تردید کی اور کہا کہ ہم شہداء کی وصیت سے کیسے خیانت کر سکتے ہیں، جنہوں نے اپنے خون اور گولیوں سے ہمارے لیے پیغام لکھا کہ ہم ان کے نقش قدم پر چلتے رہیں۔ ان کے خون سے غداری اور بدعہدی نہ کریں۔بیان میں مزید کہا گیا ہےکہ ہم آخری بار کہتے ہیں کہ جو سمجھنا چاہے سمجھ لے اور جو نہ چاہے وہ جان لے کہ ایک دن آئے گا تب اسے سمجھنے میں دیر ہو چکی ہوگی۔ وہ ذلیل ہو کر کھڑا ہو گا، مایوس اور شکستہ دل ہوگا۔ یہ وہ وقت ہوگا جب فلسطین آزاد ہوگا اور قابض دشمن خائب وخاسر رہے گا۔جہاد اسلامی فلسطین کے فوجی بازو سرایا القدس کے ترجمان ابو حمزہ نے ایک بیان میں صیہونی علاقوں پر بڑھتے ہوئے راکٹ حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ فلسطین کی تحریک مزاحمت کا یہ اقدام دشمن اور اس کے جرائم کے مقابلے میں اس کی مکمل آمادگی کو ثابت کرتا ہے۔جمعہ روز جاری کیے جانے والے اپنے ایک بیان میں اسماعیل ہنیہ کا کہنا تھا کہ دشمن کے خلاف جنگ نئے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے جو غاصبوں کی کمر توڑ کر انہیں اپنے آبائی علاقوں سے نکال باہر کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے بہادر عوام کسی کو بھی اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ مغربی کنارے میں بھڑکنے والے انتفاضہ کے شعلوں کو بجھانے کی کوشش کرے۔حماس کے سربراہ نے کہا کہ سڑکوں اور شاہراہوں سے شروع ہونے والی اس تحریک کا تمام حریت پسند اور مجاہدین دل و جان سے اس کا ساتھ دیں گے۔بیان میں اس امید کا اظہار کیا گیا ہے کہ بہت جلد فتح کا پرچم مسجد الاقصی سمیت تمام اسلامی اور عیسائی مقدس مقامات پر لہرائے گا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر