Latest News

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا گرفتار، ۸؍ گھنٹے تک سی بی آئی کی پوچھ تاچھ کے بعد کارروائی، سنجے سنگھ سمیت پچاس لیڈران حراست میں۔

نئی دہلی: شراب پالیسی معاملے میں دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو سی بی آئی نے گرفتار کرلیا ہے، گرفتاری سے قبل سی بی آئی نے ان سے ۸ گھنٹے طویل پوچھ تاچھ کی تھی، بتایاگیا ہے کہ اب آبکاری شعبہ کے ایک آئی اے ایس افسر نے پوچھ تاچھ کے دوران سسودیا کا نام لیا تھا، افسر نے کہاکہ سسودیا نے ایسی شراب پالیسی بنائی تھی جس سے حکومت کو منافع نہیں ہو، تاجروں کو منافع ہو، اسی بیان کی بنیاد پر سسودیا سے پوچھ تاچھ کی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق افسر نے سسودیا پر ثبوت ضائع کرنے کا بھی الزام لگایا تھا، سی بی آئی نے سسودیا اور آئی اے ایس افسر کو آمنے سامنے بٹھا کر پوچھ تاچھ کی تو انہوں نے کئی سوالوں کے جواب نہیں دیئے، یہی سسودیا کی گرفتاری کی وجہ بنی، سسودیا کو کل عدالت میں پیش کیاجائے گا۔ گرفتاری پر عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ نے کہاکہ تانا شاہی کی انتہا ہے، عام آدمی پارٹی نے ٹوئٹ کرکے لکھا کہ یہ جمہوریت کےلیے کالا دن ہے۔ قبل ازیں سی بی آئی ہیڈکوارٹر پہنچنے پر سسودیا نے میڈیا سے صرف اتنا کہا تھا کہ وہ تحقیقات میں تعاون کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے میڈیا کے سوالوں کا کوئی جواب نہیں دیاتھا۔ نائب وزیر اعلیٰ دہلی اتوار کو اپنے گھر سے پورے جوش و خروش کے ساتھ سی بی آئی دفتر جانے کے لیے نکلےتھے۔ اس دوران سی بی آئی کی تحقیقات کو لے کر ان کے چہرے پر کوئی پریشانی نہیں تھی۔ وہ مسکراہٹ کے ساتھ سب کا سلام قبول کر رہے تھےاس دوران جو کارکنان ان کے ساتھ موجود تھے، وہ کہہ رہےتھے کہ ہم لڑیں گے اور جیتیں گے۔ عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ بھی سسودیا کے ساتھ کار میں موجود تھے۔سسودیا کو صبح ۱۱بجے سی بی آئی دفتر پہنچنا تھا، لیکن وہ پندرہ ای ۲۰ منٹ تاخیر سے پہنچے۔ گھر سے نکلنے سے پہلے انہوں نے اپنی ماں سے ملاقات کی اور ان کا آشیرواد لیا۔ اس کے بعد راج گھاٹ گئے اور باپو کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس کے بعد روڈ شو کرتے ہوئے سی بی آئی آفس پہنچے۔عام آدمی پارٹی کے کارکنان سی بی آئی انکوائری کے خلاف دہلی بھر میں احتجاج کیا۔ اطلاعات کے مطابق دہلی پولیس نے احتجاج کرنے والے ۵۰ لوگوں کو حراست میں بھی لیاتھا۔ اس میں دہلی حکومت کے وزیر گوپال رائے، راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ، ایم ایل اے سوربھ بھردواج وغیرہ شامل تھے۔ سبھی کو میدان گڑھی سے فتح پور بیری لے جایا گیا تھا۔ دہلی پولیس نے اے اے پی کارکنوں اور سرکردہ لیڈروں بشمول سنجے سنگھ کو سی آر پی سی کی دفعہ ۱۴۴کی مبینہ خلاف ورزی کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر