Latest News

اوم او راللہ ایک ہم سب آدم ’منو‘ کی اولاد، مولانا ارشد مدنی کی تقریر پر جین دھرم گرو اُٹھ کر چلے، مناظرے کا چیلنج۔

دہلی کے رام لیلا گرائونڈ میں جمعیت علماء ہند کے ۳۴ویں سالانا اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ اوم اور اللہ ایک ہی ہیں۔ بھارت کی سرزمین پر پہلے ’منو‘آئے تھے اور ’منو‘نے یہاں توحید کی تبلیغ کی تھی۔ ’منو‘ جسے ہم آدم کہتے ہیں، ہم انہیں اس زمین پر آنے والا پہلا نبی مانتے ہیں۔ وہ اس دھرتی پر آئے اور ہم سب ان کے بچے ہیں۔ ہندو، مسلمان، سکھ اور عیسائی سبھی آدم کے بچے ہیں۔ وہیں اس دوران جین مذہب کے رہنما آچاریہ لوکیش منی جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کی باتوں پر اعتراض جتاتے ہوئے اسٹیج سے اتر گئے۔مولانا ارشد مدنی نے کہاکہ ’’بی جے پی حکومت سے پہلے ۳۰ کروڑ مسلمانوں کی گھر واپسی کی آواز پہلے کبھی نہیں آئی تھی، فرقہ پرست ذہنیت اتنی آزاد ہوگئی کہ وہ یہ سمجھتی ہے کہ ہم ۳۰ کروڑ مسلمانوں کو گھر واپس کرکے اپنے گھر کی طرف لے جائیں گے، یعنی ہم ان کو ہندو بنائیں گے، اس لیے کہ ہندو ان کا گھر ہے ، ان کے باپ دادا ہندو تھے۔ انہوںنے کہاکہ یہاں دھرم گرو بیٹھے ہیں، میں پورے ملک کے اندر میڈیا کے ذریعہ سے یہ بات پہنچاناچاہتا ہوں، ایسا کہنے والے لوگ نہ اپنے ملک کی تاریخ کو جانتے ہیں وہ جاہل نہ مذہب کی تاریخ کو جانتے ہیں۔ مولانا ارشد مدنی نے آج قومی دارالحکومت دہلی کے رام لیلا میدان میں جمعیت علماء ہند کے۳۴ ویں سالانا اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عرب میں نبی محمد ﷺ کے آنے سے قبل لوگ اپنے پڑوسیوں پر ظلم کیا کرتے تھے لیکن حضرت محمدﷺ نبوت ملنے کے پہلے سے ہی سبھی کے ساتھ اچھا برتاؤ کیا کرتے تھے۔ جب ان کی عمر ۴۰ برس کی ہوئی تو انہوں نے وہی چراغ جو بھارت کی سر زمین پر حضرت آدم نے سب سے پہلے جلایا تھا، اس کو عرب کی سر زمین پر جلایا۔ اسلام کوئی نیا دین نہیں ہے یہ وہی دین ہے جو حضرت آدم سے شروع ہوتا ہے۔انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ ﷲ اور اوم ایک ہے۔ اسی کی عبادت ہوگی۔ اس کے سوا کوئی بھی عبادت کے لائق نہیں، یہ ہمارا عقیدہ ہے کہ حضرت آدم سے لیکر حضرت محمد ﷺ تک دین ایک ہی ہے۔ ایک بال برابر بھی اس کے اندر فرق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ہے لوگ آج ہم سے کہتے ہیں کہ گھر واپس چلو لیکن ہم نے تو اس آدم (منو) کی چوکھٹ پر سر رکھ دیا ہے۔ ہم کہاں گھر واپس جائیں گے۔ جو لوگ ہم سے بھارت چھوڑنے اور گھر واپسی کی بات کرتے ہیں، وہ جاہل ہیں۔ انہیں اس ملک کی تاریخ کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے۔ اس ملک کی تاریخ یہ ہے کہ اوم نے اس ملک کی زمین پر حضرت آدم یعنی منو کو اتارا ہے۔ حضرت آدم ہی ہمارے آبا و اجداد ہیں۔ نبیوں کے آبا و اجداد ہیں۔ دنیا کے تمام انسانوں کے آبا و اجداد ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اور آپ کو ایک ساتھ مل کر چلنا چاہیے۔ چاہے آپ کا پڑوسی کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو لیکن اس کی بلا تفریق مذہب و ملت مدد کرنی چاہئے۔ ہمارا دین ہمیں سکھاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کے ساتھ ظلم و زیادتی کرنا پیار اور محبت کے بجائے دشمنی کرنا نبی پاک کی تعلیمات سے انکار کرنا ہے۔وہیں اس دوران جین مذہب کے رہنما آچاریہ لوکیش منی نے جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کی باتوں پر اعتراض جتاتے ہوئے اسٹیج سے اتر گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا ارشد مدنی نے جو کچھ بھی اس اسٹیج سے کہا ہے، وہ کسی کہانی کے سوا نہیں ہے۔ جین منی کے بیان کے بعد امترسر سے آئے اکال تخت ہرپریت سنگھ نے کہا کہ جس طرح مسلمان ایک اللہ کی عبادت کرتے ہیں اور کسی دوسرے کے شریک کو شرک سمجھتے ہیں۔ اسی طرح سکھ مذہب میں بھی ایک اللہ کے علاوہ کسی اور کو اس میں شریک کرنا جائز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح آپ ایک اللہ کے سوا کسی دوسرے کی عبادت کرنا شرک سمجھتے ہیں، اسی طرح ہمیں بھی گرونانک نے بتایا ہے کہ اس رب کے سوا کوئی دوسرا نہیں ہے۔انہوں نے مولانا ارشد مدنی کو اسٹیج سے ہی مناظرہ کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ آپ دہلی آجائیں یا پھر میں سہارنپور آجاتا ہوں اور اس مسئلے پر مناظرہ کرتے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر