Latest News

شہاب چتورکو بالآخر پاکستان سے گزرنے کی اجازت مل گئی، پیدل حج کے لیے واہگہ سے کعبہ تک کا سفر کے دوسرے دور کی ابتدا۔

نئی دہلی: آخر کار شہاب چتور نے واہگہ بارڈر کرلیا- پیدل سفر حج کی جانب ایک بار پھر رواں دواں ہو گئے جو پچھلے چار ماہ سے پاکستانی سفارتخانے سے لازمی سفری کاغذات موصول نہ ہونے کے سبب ہم سا گیا تھاملاپورم سے تعلق رکھنے والے شہاب چتور (29)نے اتوار کو اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر اس بات کا اعلان کیا تھا کہ پاکستان سے ٹرانزٹ ویزا موصول ہوگئے ہیں جس کے سبب پیر کی صبح کو پاکستان کی حد میں داخل ہو جائیں گےاور ہوا بھی وہی جس کا انہوں نے فیس بک پر اعلان کیاشہاب چتور نے واہگہ بارڈر پر ایک ویڈیو بنا کر انسٹاگرام پر پوسٹ کی- ایک ویڈیو میں انہیں واہگہ بارڈر پر پاکستانی آفس میں چائے پیتے ہوئے دکھایا گیا -جہاں پاکستان کا پرچم بھی لگا ہوا ہے اس کے کچھ ہی دیر بعد وہ پاکستان کی سرزمین میں داخل ہوگئےوہ پنجاب میں ٹرانزٹ ویزا کے انتظار میں گزشتہ چار ماہ اور نو دن تک خاصہ، امرتسر میں عافیہ کڈز اسکول میں مقیم تھے -شہاب نے ویڈیو میں اپنے قیام کی سہولت فراہم کرنے پر عافیہ اسکول حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسکول میں یہ کہہ کر آیا تھا کہ وہ وہاں صرف تین دن قیام کرے گا لیکن ٹرانزٹ ویزا کا انتظار تاخیر کا شکار ہوگیا۔کیرالہ کا ایک نوجوان شہاب چتور صرف اسی لیے سرخیوں میں رہے کہ انہوں نے کیرالہ سے مکہ تک کا پیدل سفر شروع کیا ہے ۔ مقصد ہے 2022 میں حج کی سعادت حاصل کرنا۔اس جذبے کے ساتھ جولائی 2022 کو وہ گھر سے مکہ کے لیے روانہ ہوے تھے ،وہ روزانہ تقریباً 25 کلومیٹر پیدل سفر کر رہے تھے لیکن چار ماہ سے ان کا سفر تھم گیا تھا اب پاکستان کا احاطہ کرنے کے بعد ایران اور عراق کے ساتھ کویت سے گزرتے ہوئےمی سعودی عرب میں داخل ہوں گے۔بعض حلقوں کی جانب سے ان کے خلاف کی جانے والی تنقیدوں پر شباب نے کہا کہ کسی کو بھی ان کے سفر کو ایک ایسے تصور کے طور پر دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے جسے نقل کیا جائے۔یہ ایک خواب ہے جس کی طرف میں چل رہا ہوں،" انہوں نے مزید کہا کہ وہ کسی کے خلاف نفرت نہیں رکھتے۔شہاب چتور کے لیے یہ سفر صرف پیدل چلنے کے سبب سخت یا چیلنج نہیں بلکہ اس کی تیاری اور منظوری حاصل کرنے میں بھی بہت محنت کرنی پڑی ۔ پیدل حج پر جانے کی اجازت حاصل کرنے میں تقریباً 6 ماہ لگے تھے ۔ شہاب چتور کا کہنا ہے کہ میں نے ہمت نہ ہاری، دہلی میں سفارت خانوں کے چکر لگاتے رہے اور آخرکار اجازت مل گئی۔ اس معاملہ میں شہاب چتور کا کہنا ہے کہ یہاں تک کہ وزارت خارجہ کے افسران بھی پہلے تو حیران رہ گئے جب انہیں شہاب کی طرف سے مکہ جانے کی اجازت کی درخواست ملی۔ کیونکہ وہ نہیں جانتے تھے کہ اس معاملہ کوکیسے ہینڈل کرنا ہے کیونکہ ان کو ایسا تجربہ نہیں تھا۔لیکن جب انہیں یقین ہو گیا، کہ ان کا سفر روحانی مقصد کے لیے ہے تو وہ سب میرے خاندان اور دوستوں کی طرح حوصلہ افزا ثابت ہوگئے۔ مطلب شہاب چتور کو قدم قدم پر مدد ملی اور ہر سطح پر تعاون ملا ۔جس کا ایک ثبوت یہ ہے کہ وہ ابتک جس ریاست سے بھی گزرے انہیں پولیس اور انتظامیہ کا ساتھ ملا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر