Latest News

دارالعلوم کی مجلس شوریٰ کے دوروزہ اجلاس کا آغاز، جمعیۃ علماءہند کے صدر مولانا سید محمود مدنی کی شرکت، متعدد اہم امور زیر غور۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
عظیم علمی دانش گاہ دارالعلوم دیوبند کا دوروزہ شوریٰ کا اہم اجلاس آج صبح یہاں ادارہ کے مہمان خانہ میں شروع ہوا،جس میں مختلف تعلیمی ،تعمیراتی اور مالیاتی رپورٹیں پیش کی گئی، اس دوران اراکین شوریٰ نے تعلیمی نظام میں مزید بہتری کے لئے کئی منصوبوں پر غور و خوض کیا، خاص بات یہ ہے کہ شوریٰ کے اس اجلاس میں پہلی مرتبہ جمعیة علماءہند کو صدر اور سابق رکن پارلیمنٹ مولانا سید محمود مدنی شریک ہوئے۔ 
حسب معمولی بدھ کی صبح دوروزہ شوریٰ کا اجلاس ادارہ کے مہمانہ خانہ میں میں قرآن کریم کی تلاوت کے ساتھ ہوا، اس دوران خواندگی کارروائی کی توثیق عمل میں آئی اور متعدد اہم تجاویز کی منظوری کو ساتھ تعلیمی نظام میں مزید پختگی کے لئے متعدد تعلیمی منصوبے زیر غور آئے۔ واضح رہے کہ دارالعلوم دیوبند میں سال میں دو مرتبہ شوریٰ کا اجلاس منعقد ہوتاہے، قمری سال کے اول میں بجٹ جبکہ شعبان میں تعلیمی مجلس منعقد ہوتی ہے۔ جہاں اس میٹنگ میں تعلیمی امور پر خاص توجہ دی جاتی وہیں عمومی طورپر بجٹ اور دیگر امور ومسائل پر بھی غور خوض کیا جاتاہے، جدیدداخلے اور نئے تعلیمی منصوبے اس شوریٰ میں منظور کئے جاتے ہیں ،ساتھ ہی اراکین شوریٰ آئندہ سال کا تعلیمی لائحہ عمل بھی تیار کرتے ہیں۔آج تعلیمی اجلاس میں سب سے پہلی متعدد شعبہ جات کے نظماءنے اپنی اپنی رپورٹیں پیش کی ،خاص طور پر تعلیمی، تعمیراتی،مالیاتی اور تنظیم و ترقی سمیت متعدد اہم شعبوں کے رپورٹیں پیش کی گئی۔ اس دوران اراکین شوریٰ کے سامنے کے حالات کے مدنظر متعداہم امور اور تجاویز زیر غور آئے۔ قابل ذکر ہے کہ جمعیة علماءکے ہند کے صدر مولانا سید محمودمدنی پہلی مرتبہ مجلس شوریٰ میں شامل ہوئے، گزشتہ اکتوبر میں منعقد شوریٰ کے اجلاس میں مولانا محمود مدنی کو بطور رکن شوریٰ منتخب کیا گیا تھا۔ ادارہ کی جملہ ترقیات اور مسائل کے متعلق جملہ تجاویز آج جمعرات کو روز سامنے آئینگی، جس پر اراکین شوریٰ حتمی فیصلہ کرینگے۔

شوریٰ کے اس اجلاس میں رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل، مولانا عبدالعلیم فاروقی، مولانا سید حبیب باندوی، مفتی اسماعیل مالیگاوں، مولانا ملک ابراہیم مدراسی، مولانا رحمت اللہ کشمیری، مولانا عبدالصمد کلکتہ، مولانا انوالرحمن بجنوری، مولانامحمود راجستھانی، مفتی شفیق بنگلوری، مولانا محمد عاقل سہارنپور، مولانا محمد عاقل گڑھی دولت، حکیم کلیم اللہ علی گڑھی، ماسٹر انظر حسین میاں دیوبندی اور صدر المدرسین مولانا سید ارشدمدنی و مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی شامل ہوئے۔ حالانکہ مولانا سید رابع حسنی ندوی، مولانا غلام محمد وستانوی، مولانا اشتیاق اور مفتی احمد خانپوری شریک اجلاس نہیں ہوئے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر