آگرہ: مسجد نہر والی میں جمعہ کے خطبہ کے دوران الحاج محمد اقبال نے کہا کہ رمضان کے بیش قیمتی لمحات میں بازاروں میں وقت ضائع کرنا دراصل بہت بڑا نقصان ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ خواتین اور مرد رمضان کے آخری حصہ میں ہی عید کی خریداری کرتے ہیں وہ اپنا بہت بڑا نقصان کرتے ہیں کیونکہ آخری عشرہ بہت قیمتی ہوتا ہے جس میں شب قدر ہوتی ہے جس کی عبادت ایک ہزار مہینہ سے افضل ہے اور ہم وہ وقت خریداری میں لگا رہے ہوتے ہیں یہ رمضان کی بہت بڑی ناقدری ہے اور کون کررہا ہے؟ مسلمان۔ تو کہاں ہے ہماری غیرت اور شعور ؟ اس پر غور کریں. کوئی دوسرا ہمارے کسی بھی اسلامی تہوار پر اگر کچھ تبصرا کرتا ہے تو ہم ایک دم غصہ ہوجاتے ہیں لیکن ہم خود کیا کررہے ہیں وہ سمجھیں۔ شب قدر جیسی نعمت اللہ نے ان ایّام میں رکھی ہے جس میں مکمل قرآن نازل کیا گیا اور ہم اس قدر لاپرواہ ، اگر اللہ ہم سے لاپرواہ ہوجاے تو دُنیا اور آخرت ہماری سب خراب۔ اللہ کے بندو یہ مبارک مہینہ کیا معلوم ہمیں دوبارہ ملے یا نہ ملے ، آج اس کی قدر کرلیں ۔ آخری عشرہ میں تو خاص طور پر اپنے آپ کو تیّار کریں ابھی سے اس کی پلاننگ کریں تاکہ ہمارا وقت کہیں برباد نہ ہو ، رمضان اور قرآن کا بہت خاص تعلق ہے اس کی اہمیت کو سمجھیں۔ سورہ قدر میں اللہ فرماتا ہے “ بے شک ہم نے قرآن کو شب قدر میں اتارا، اور آپ کو کیا معلوم شب قدر کیا ہے، شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے“۔
اگر ہمیں شب قدر مل گئی تو اللہ کے فضل سے جنّت میں داخلہ بلکل پکّا، جنّت کی ہی تو ہم سب کوشش کرتے ہیں اور یہاں صرف ایک رات میں مل رہی ہے بس ہمیں اس کو تلاش کرنا ہے جیسا کہ بتایا گیا ہے اس لیے رمضان کے آخری دس دن بے حد قیمتی ہیں اس میں لاپرواہی سے بہت بڑا نقصان ہے ۔ اللہ سے دعا ہے اللہ ہم سب کو شب قدر نصیب فرماے آمین۔