Latest News

پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی، پیر تک کارروائی ملتوی، اپوزیشن کا ستیہ گرہ، راہل گاندھی کو آج بھی بولنے کا موقع نہیں دیاگیا، اڈانی معاملے کی تحقیقات کے لیے جے پی سی کمیٹی کا مطالبہ کیا۔

نئی دہلی: کانگریس صدر ملکا ارجن کھڑکے ، سابق کانگریس صدر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی سمیت کئی اپوزیشن لیڈران نے اڈانی گروپ کے معاملے کی تحقیقات کےلیے جے پی سی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کرتے ہوئے جمعہ کو پارلیمنٹ احاطے میں ستیہ گرہ پر بیٹھ گئے، دونوں ایوانوں کی کارروائی پیر تک ملتوی کردی گئی ہے۔ اپوزیشن لیڈران نے مہاتما گاندھی کے مجسمے کے سامنے ستیہ گرہ پر بیٹھ کر ’ہمیں جے پی سی چاہئے‘ کا نعرہ لگایا۔ اس ستیہ گرہ میں سونیا گاندھی، راہل گاندھی، ملکا ارجن کھڑگے، ادھر رنجن چودھری، پی چدمبرم، سنجے سنگھ، پرینکا چترویدی سمیت اہم اپوزیشن لیڈران شریک ہوئے۔ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا دوسرا مرحلہ اب تک ہنگامہ خیز رہا ہے۔ مرکزی حکومت راہل گاندھی کے لندن میں دیے گئے بیانات کو لے کر ان کا گھیراؤ کر رہی ہے۔ حکمران پارٹی راہل گاندھی سے مسلسل معافی مانگنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ ساتھ ہی کانگریس کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی نے کچھ غلط نہیں کہا، اس لیے معافی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔راہل گاندھی نے کہاکہ اگر پارلیمنٹ میں بولنے نہیں دیاجائے گا تو میں باہر بولوں گا۔ قبل ازیں بی جے پی صدر جے پی نڈا نے الزام لگایا کہ راہل گاندھی ہندوستان کے خلاف کام کرنے والے ٹول کٹ کا حصہ بن گئے ہیں ساتھ ہی نڈا نے کہاکہ کانگریس لیڈر کو ہندوستان کے داخلی معاملوں میں بیرونی طاقتوں سے مداخلت کی اپیل کرنے کےلیے معافی مانگنی چاہئے۔ کانگریسی لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے ایوان کی کارروائی نہ چلنے کو لے کر کہاکہ آپ بتائیں راہل گاندھی نے کیا غلط کیا ہے؟ کیا پاپ کیا ہے، یہ تو حکومت کے لوگ کہیں، یہ گفتگو تو ایوان کے اندر ہونی چاہئے جب ایوان چل رہی ہے، یہ سب سے بڑی پنچایت جب چل رہی ہے، تو یہاں بحث کیوں نہیں ہورہی ہے؟ ایوان کے اندر بات نہ کرکے باہر اناپ شناپ بول رہے ہیں، راہل گاندھی آج پارلیمنٹ میں بیٹھے رہے بولناچاہے لیکن انہیں بولنے کا موقع نہیں دیاگیا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر