Latest News

تمل ناڈو میں ۱۵ بہاری مزدوروں کے مبینہ قتل کا دعویٰ، ہندی بولنے والوں پر تشدد کا الزام، دہشت کا ماحول،بڑی تعداد میں لوگ آبائی وطن پہنچ رہے ہیں، بہار اسمبلی میں ہنگامہ۔

پٹنہ: تمل ناڈو میں بہاری مزدوروں کے ساتھ تشدد برپا ہے، ان کے ساتھ مارپیٹ ہورہی ہے وہاں سے لوٹ رہے مزدور ۱۵ بہاریوں کے قتل کا دعویٰ کررہے ہیں، خوف کی وجہ سے مزدور وہاں سے ہجرت پر مجبور ہیں، بھاسکر کی رپورٹ کے مطابق ۲۵ سالہ ارمان اپنے ۲۰ ساتھیوں کے ساتھ جموئی آرہا ہے، اس نے بتایاکہ تملناڈو ڈی جی پی حملے کی بات سے انکاری ہے جس پر اس نے کہاکہ اگر کچھ نہیں ہوا تو اتنی لاشیں بہار کیسے پہنچ گئی، ہم لوگوں پر حملے ہورہے ہیں، تری پور سے دو دن قبل لوٹے جموئی کے سکندرا دھادور گھائوں کے شرون کمار نے بتایاکہ وہاں بہت خراب ماحول ہے، بہاریو ںپر چاقو سے حملے کیے جارہے ہیں، حملہ کرنے والوں کا کہنا ہے کہ تم لوگ یہاں سے بہار چلے جائو، وہ کہتے ہیں کہ تمہاری وجہ سے ہمارا روزگار چھن گیا ہے، جب وہ لوگ ایسے مار کاٹ کریں گے تو ہم کیا کریں؟ ہم بہت ڈر گئے تھے، لوگ وہاں سے بھاگ رہے ہیں، بس آٹو ٹرین جہاں بہاری نظر آرہے ہیں، وہاں کاٹ دئیئے جارہے ہیں، کمپنی اور انتظامیہ کے لوگ مدد بھی نہیں کررہے ہیں۔ جموئی کے روہت کمار نے بتایاکہ تمل ناڈو میں ہندی بولنے والوں کے خلاف حالات سنگین ہیں، ہندی بولنے والوں کو مارا کاٹا جارہا ہے، ہندی والوں کو بھگا کر وہاں تمل والے رہناچاہتے ہیں، تمل ناڈو میں ۱۴ لوگوں کا قتل ہوا ہے۔ آج ہی بہار لوٹنے والے راہل نے بتایاکہ وہ تروپور میں رہ رہا تہا، وہاں مارکیٹ میں بھی سب کو مارا کاٹا جارہا ہے، وہاں ۱۴ سے ۱۵ پندرہ لوگوں کو ماردیاگیا ہے۔ حالات سنگین ہیں، ہم اس وجہ سے وہاں سے بھاگ کر آگئے ہیں۔ سونو نے بتایاکہ شیوکٹ اور ترپورہ انڈسٹریل علاقہ ہے یہاں سب سے زیادہ لوہے کی فیکٹریاں ہیں،ان علاقوں میں ہی بہاری مزدوروں پر حملے ہورہے ہیں، لوگوں کو گھر سے بھی نکالا جارہا ہے۔ بہار کے چیف سکریٹری عامر سبحانی نے بھاسکر کو بتایاکہ وزیر اعلیٰ کے حکم کے بعد بہار کے چیف سکریٹری نے تمل ناڈو کے چیف سکریٹری سے اور بہار کے ڈی جی پی نے تمل ناڈو کے ڈی جی پی سے بات کی ہے، انہو ںنے یقین دہانی کرائی ہے کہ خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائی گی، بہار کے جو مزدور وہاں پھنسے ہیں انہیں تحفظ فراہم کیاجائے گا اور گھر تک پہنچانے کی کوشش کی جائے گی، ہم مسلسل حکومت کے رابطے میں ہیں۔ دریں اثناء بہار قانون ساز اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے چوتھے روزاپوزیشن بی جے پی کے ارکان نے تمل ناڈو میں بہاری مزدوروں کی پٹائی اور قتل پر ہنگامہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن ارکان نے واک آؤٹ کیا۔ معاملے کو بڑھتا دیکھ کر وزیر اعلیٰ نے دوپہر دوبجے شروع ہونے والی کارروائی سے پہلے ٹویٹ کیا کہ مجھے تمل ناڈو میں کام کرنے والے بہار کے مزدوروں پر حملے کی خبر اخبارات کے ذریعے ملی ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے بہار کے چیف سکریٹری اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کو تمل ناڈو حکومت کے عہدیداروں سے بات کرنے اور وہاں رہنے والے بہار کے مزدوروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت بہاری مزدوروں کے معاملے میں سنجیدہ ہے۔ تمل ناڈو میں جو بہار کے مزدور ہیں ان کو سیکورٹی فراہم کی جائے گی ، جو بہار آنا چاہتے ہیں انہیں لایا جائے گا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر