Latest News

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں جمعیت علماء ہند کے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی کا خطاب، اولڈ بوائز ایسویشن کے ذمہ داروں نے کیازور دار استقبال۔

علی گڑھ: اولڈ بوائز ایسوسی ایشن ہال علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بعد نماز مغرب جمعیت علماء ہند کے جنرل سیکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی صاحب نے اپنے خطاب میں کہا کہ جمعیۃ علماء ہند سو سال سے زیادہ کی ایک تاریخی حیثیت رکھنے والی جماعت ہے ۔ اس جماعت نے ملک و ملت کی فلاح و بہبود کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ بالخصوص علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے تحفظ کے لیے اس کی بڑی سیاسی اور آئینی جدوجہد ہے۔ جب یونیورسٹی کے اقلیتی کردار کا مسئلہ کھڑا ہوا تو فدائے ملت مولانا سید اسعد مدنی صاحب نور اللہ مرقدہ نے اس وقت کی حکومت سے اس کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے پر کئی تحریکیں چلائیں۔ انھوں نے کہا کہ آج یونیورسٹی آکر مجھے بہت شاد مانی ہو رہی ہے۔ یہاں کے فضلاء دنیا بھر میں تعلیم کی خدمت کررہے ہیں۔ یہ یونیورسٹی آج بھارت کی ایک یونیورسٹی ہے۔ 
اس موقع پر مسلم یونیورسٹی کے اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے جمعیت کے وفد کا استقبال کیا اور ترکی میں جمعیت کی جاری ریلیف کی ستائش کی۔

مولانا حکیم الدین قاسمی نے جمعیۃ علماء ہند کے ذریعے ترکی میں ریلیف کے کاموں کا تذکرہ کیا اور کہا کہ ترکی اور شام انبیاء کرام اور صحابہ کرام کی سرزمین ہے جہاں کے لوگ اس وقت انتہائی دکھ اور مصیبت میں زندگی گزار رہے ہیں۔ اس موقع پر جمعیت وہاں ضرورت مندوں کی مدد کر رہی ہے، میں بذات خود وہاں گیا تھا، اس کے بعد صدر جمعیت علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی صاحب تشریف لے گیے۔ 

 مولانا حکیم الدین قاسمی کی آمد پر جمعیت علماء علی گڑھ کے ذمہ داران خاص طور سے جمعیت علماء علی گڑھ کے صدر مولانا فاضل صاحب قاسمی، ڈاکٹر ابوالفرح شاذلی،شہزاد بھائی،ابوالحیات،ابوذر، امام مسجد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی،ڈاکٹر اعظم میرخان جنرل سیکریٹری اولڈ بوائز ایسو سیشن اے ایم یو علیگڑھ،زید شیروانی،محمد عاقب،عدنان حمید،محمد تسنیم، مولانا ڈاکٹر عتیق قاسمی، قاری عبدالقیوم صاحب، مفتی اکبر قاسمی و قاری میکائیل صاحب ، مولانا قاری محمد اجمل صاحب اور مولانا اخلد وغیرہ موجود تھے۔ 
جمعیت علماء ہند کے وفد میں مرکزی دفتر سے مولانا غیور قاسمی، مولانا عظیم اللہ صدیقی، مولانا ضیاء اللہ قاسمی، مفتی ذاکر حسین قاسمی شامل تھے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر