Latest News

جالنہ میں امام مسجد پر حملہ کرنے والے مجرمین جلد گرفتارکیے جائیں، جمعیۃ علما مہاراشٹر کے صدر مولانا ندیم صدیقی اور ایس پی سے ملاقات کرنے والے دووفود کا مطالبہ۔

جالنہ:  نمائندہ خصوصی۔  جالنہ میں امامِ مسجد پر حملہ کرنے اور ان کی داڑھی کاٹنے والے شر پسند ہنوز آزاد ہیں ، ان کی جلد از جلد گرفتاری کے لیے آج مسلمانوں کے ایک نمائندہ وفد نے ضلع کلکٹر اور ایس پی سے ملاقات کی ۔ اس موقع پر جمعیتہ علماء مہاراشٹر کے صدر حافظ ندیم صدیقی نے بتایا کہ ’’ اس وقت شر پسند عناصر قانون کی پرواہ کئے بغیرملک کے امن و آشتی کو ختم کرنے اور اقلیتی طبقہ باالخصوص مسلمانوں کو ہراساں کرنے کے لئے پوری طرح سرگرم ہیں ، ضلع جالنہ کا واقعہ جس کا تازہ ثبوت ہے ۔ بھوکردن کی جامع مسجد میں تراویح سنارہے حافظ قرآن حافظ سعید ذاکر ابن سعید خواجہ میاں صاحب پر سماج دشمن عناصر کا جان لیوا حملہ اور ان کی داڑھی کاٹنا ، شر پسندوں کی جانب سے پر امن ماحول کو بگاڑنے کی سازش ہے ، لیکن افسوس تو اس بات پر ہے کہ انتظامیہ ابھی تک مجرموں کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے ۔ حکومت و انتظامیہ سے ہمارا مطالبہ ہے کہ مجرموں کو گرفتار کرکے سخت سے سخت سزادی جائے ۔‘‘ واضح رہے کہ گذشتہ ۲؍ دن قبل انوا گائوں تعلقہ بھوکردن ضلع جالنہ کی جامع مسجد میں تراویح سنا رہے حافظ قرآن حافظ سعید ذاکر ابن سعید خواجہ میاں صاحب پر چند سماج دشمن عناصر نے جان لیوا حملہ کیا اور شدید زدو کوب کرتے ہوئے ان کی داڑھی کاٹ دی ۔ اس واقعہ میں حافظ صاحب شدید طور پر زخمی ہوگئے ہیں ، جن کا شہر اورنگ آباد کے اسپتال میں علاج و معالجہ جاری ہے ۔ اس معاملہ میں پولس نے کیس درج کر لیا ہے لیکن شرپسند ابھی تک پولس کی گرفت سے باہر ہیں ۔ بتایاجارہا ہے کہ انوا کی جامع مسجد کا تعمیراتی کام جاری ہے ، سلیب ہوچکا ہے ، مسجد کا گیٹ وغیرہ نصب نہیں تھا ، مسجد کے قریب عربی مدرسہ کی جگہ پر فی الحال تراویح کا نظم کیاگیا تھا ۔ کل حسب معمول جب حافظ صاحب تراویح کی نماز کی تیاری میں مصروف تھے اور تلاوت قرآن پاک کررہے تھے تبھی تین چار شرپسند وہاں پہنچے اور مولانا کو بلایا اس کے بعد انہیں خوب مارا پیٹا اور ان کی داڑھی کاٹ دی ، اس واقعہ سے گاؤں میں کشیدگی ہے ، حالات کو قابو کرنے کے لئے پولس نے یہاں کرفیو نافذ کر دیا ہے ۔ اس معاملہ کو لے جمعیۃ علماء ضلع جالنہ کے ذمہ داران اور دیگر جماعتوں کے ذمہ داران پر مشتمل ایک وفد نے ضلع ایس پی سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ تعلقہ بھوکردن کے گاؤں انوا میں چند شرپسندوں نے جس طرح جامع مسجد کے امام حافظ ذاکر صاحب کو بے رحمی سے مارا پیٹا اور نیم مردہ حالت میں چھوڑکر فرار ہوا ہے ، اس سے انواء بھوکردن ہی نہیں پورے جالنہ ضلع میں لوگ تشویش میں ہیں اس لئے حافظ ذاکر صاحب پر زیادتی کرنے والے مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ اس وفد میں قاضی شریعت ضلع جالنہ مفتی عبد الرحمن اشرفی ، نائب صدر جمعیۃ علماء مہا راشٹر ، مفتی فہیم ، مفتی سہیل ، مولانا حبیب حاجی عبدالحمید ، حاجی عمران ، حافظ اعزاز ، وسیم شیخ وغیرہ شریک تھے ۔ جمعیۃ علماء مہاراشٹرکے صدر مولانا ندیم صدیقی نے ہوم منسٹر ، ہوم سکریٹری ،ایسے ہی ضلع کلکٹر اور ضلع ایس پی سے رابطہ کرکے خاطیوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، تاکہ شر پسند عناصر دوبارہ اس طرح کی حرکت کرنے سے کرنے کی ہمت نہ کرسکیں ۔ مزید ایک وفد نے پولس سپریڈنٹ ڈاکٹر اکشے کمار شندے سے ملاقات کر کے یہ مطالبہ کیا ہے کہ خاطی افراد کو فوری گرفتار کرکے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ اس طرح کی کوئی حرکت نہ کریں اور ہمارے ضلع میں امن و امان قائم رہ سکے ۔ وفد میں شہر جالنہ کی اہم شخصیات مولانا نصر اللہ حسینی ، نائب صدر جمعیت علماء مراٹھواڑہ ، عبدالمجیب سیکریٹری جماعت اسلامی ہند حلقہ مہاراشٹر ، عبدالحفیظ صدر ضلع مراٹھی پترکار سنگھ جالنہ ، ایوب خان جنرل سیکریٹری جمعیت علماء جالنہ ، محمد عبدالماجد ضلع صدر ایم آئی ایم جالنہ ، مولانا عیسیٰ خان کاشفی شہر صدر جمعیت علماء ، حافظ زبیر فاروقی امام وخطیب کالی مسجد جالنہ ، حافظ ایوب انصاری موجود تھے ۔ ایس پی ڈاکٹر اکشے کمار شندے صاحب نے کہا کہ میں نے اسی وقت جائے واردات پر پہنچ کر جائزہ لیا اور لا اینڈ آرڈر کو برقرار رکھنے کے احکامات جاری کیے ہم نے دو ٹیمیں اس کام کے لیے لگائی ہیں جو بہت جلد مجرموں تک پہنچنے میں کامیاب ہو جائیں گی انہوں نے گزارش کی کہ ذمہ داران بھی حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے تعاون کریں۔ ملاقات کے بعد ذمہ داران نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ امن و امان قائم رکھیں قانون اپنے ہاتھ میں نہ لے سوشل میڈیا کا استعمال مثبت چیزوں کے لیے کریں افواہوں پر دھیان نہ دیں اگر کوئی بات معلوم ہوجائے تو ذمہ داران تک اس کو پہنچائیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر