لکھنو: یوپی کے سنبھل ضلع میں کولڈ اسٹوریج کی ۱۰۰ فٹ طویل چھت منہدم ہوکر پیاز کی بوریوں پر گر پڑی جس سے اب تک ۱۴ افراد کی ہلاکتوں کی خبریں ہیں، علاقے میں اس اندوہناک حادثے سے افراتفری کا ماحول ہے۔ اطلاعات کے مطابق اترپردیش کے سنبھل میں ہوئے کولڈ اسٹوریج حادثے میں جمعہ کی دوپہر تک ملبے سے ۲۵ افراد کو باہر نکالا گیا جس میں سے ۱۴ افراد کی موت واقع ہوچکی تھی، ۱۱ کو مرادآباد اسپتال میں داخل کرایاگیا ہے، جہاں سے ۷ لوگوں کو طبی امداد کے بعد گھر بھیج دیاگیا ہے، جمعرات کو یہاں کولڈ اسٹوریج کی ۱۰۰ فیٹ طویل چھت منہدم ہوگئی تھی، گزشتہ ۲۸ گھنٹوں سے اپریشن جاری ہے، ڈی آئی جی شلبھ ماتھر نے بتایاکہ ابھی بھی تین لوگ لاپتہ ہیں، ان کی تلاش کےلیے آپریشن جاری ہے۔ ادھر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے مہلوکین کے ورثا کو دو دو لاکھ، شدید زخمی کو پچاس پچاس ہزار معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے، سبھی زخمیوں کا علاج فری میں کرایاجائے گا۔ کمشنری اور ڈی آئی جی مرادآباد کی صدارت میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو حادثے کی تحقیقات کرکے رپورٹ حکومت کو سونپے گی۔ دوسری طرف پولیس نے کولڈ اسٹوریج کے مالک سمیت دو افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ پولیس پورے معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔اس معاملے میں چار افراد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ مرکزی ملزمان اب بھی پولیس کی گرفت سے باہر ہیں۔ مفرور لوگوں کی تلاش جاری ہے۔ سنبھل کے ایس پی چکریش مشرا کا کہنا ہے کہ مالک اور دو نامزد لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ہم نے 4 افراد کو پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لے لیا ہے۔ مرکزی ملزمان فرار ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
0 Comments