متھرا: اتر پردیش کے متھرا ضلع کی سنسکرت یونیورسٹی میں چھ مسلم طلبہ کی نماز پڑھے جانے کے واقعے کا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے۔ اس کے بعد سے ہندو تنظیموں نے اپنی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔۔ ہندو مہاسبھا نے متنبہ کیا ہے کہ اگر یونیورسٹی کے احاطے میں نماز پڑھنے والوں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تووہ یونیورسٹی میں ہنومان چالیسہ کا پاٹھ کریں گے۔ متھرا کے مشہور سنسکرت وشو ودیالیہ کیمپس میں نماز پڑھنے والے طلباء کشمیری مسلمان ہیں۔ رپورٹس کے مطابق یونیورسٹی کے ایک طالب علم نے ویڈیو ریکارڈ کر کے سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا، دوسری طرف یونیورسٹی کے پی آر او کشن چترویدی نے معاملے کو پرانا بتایا ہے۔ چترویدی نے دعویٰ کیا کہ نماز 25-30 دن پہلے ادا کی گئی تھی۔ معاملہ ان کے علم میں آنے کے بعد مسلم طلبہ کی کونسلنگ کی گئی۔ طلباء صرف اپنے ہاسٹل کے کمروں میں مذہبی سرگرمیاں انجام دیتے ہیں۔ اس معاملے کو بغیر کسی ظاہری وجہ کے طول دیا جا رہا ہے۔
0 Comments