نئی دہلی: پارلیمنٹ سے کانگریسی رہنما راہل گاندھی کی رکنیت ختم کئے جانے کے فیصلے کے خلاف کانگریس کے کارکنوں اور رہنماؤں کا اتوار کو ملک گیرستیہ گرہ اور احتجاج ہوا۔ کانگریس پارٹی نے پورے ہندوستان میں احتجاج اور ایک دن کا دھرنا دیا۔کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی سمیت سینیئر کانگریسی رہنماؤں نے دہلی میں راج گھاٹ پر صبح دس بجے سے شام پانچ بجے تک دھرنا دیا دہلی کے ساتھ ہندوستان کی سبھی ریاستوں کے دارالحکومتوں میں کانگریس پارٹی کے دفاتر کے باہر کارکنوں نے دھرنا دے ک راہل گاندھی سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی حکومت اور وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔دہلی میں راج گھاٹ پر کانگریسی رہنماؤں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکاگاندھی نے وزیراعظم مودی پر شدید زبانی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی کوسچ بولنے کی وجہ سے پارلیمنٹ کی رکنیت سے محروم کیا گیا انہوں نے کہا کہ مودی بقول ان کے بزدل ہیں پرینکا گاندھی نے کہا کہ ہم ملک کے لئے لڑتے رہیں گے ہم جیل جانے کے لئے تیار ہیں جتنا مقدمہ بنانا چاہو بنالو۔پرینکا گاندھی نے کہا کہ ‘‘کائر ہے اس دیش کا پردھان منتری۔ لگا دو کیس مجھ پر۔ جیل لے جاؤ مجھے بھی۔ لیکن سچائی یہی ہے کہ اس دیش کا پردھان منتری کائر ہے، جو اپنی ستا کے پچھے چھپا ہوا ہے!‘‘پرینکا گاندھی نے کہا کہ ‘‘کائر ہے اس دیش کا پردھان منتری۔ لگا دو کیس مجھ پر۔ جیل لے جاؤ مجھے بھی۔ لیکن سچائی یہی ہے کہ اس دیش کا پردھان منتری کائر ہے، جو اپنی ستا کے پچھے چھپا ہوا ہے! لیکن اس ملک کی قدیمی روایت ہے کہ متکبر راجہ کو عوام جواب دیتی ہے اور متکبر راجہ کو یہ ملک پہچانتا ہے۔‘‘پرینکا گادنھی نے اس موقع پر میڈیا سے بھی سچ کا ساتھ دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا ’’میڈیا کے ساتھیو! میں آپ سے کہنا چاہتی ہوں، بہت ہو گیا ہے۔ میں جانتی ہوں کہ آپ پر کتنا دباؤ ہے لیکن آج جمہوریت خطرے میں ہے۔ اگر حکومت آواز اٹھانے والے کو پارلیمنٹ سے نکال دیتی ہے اور الیکشن لڑنے سے روک دیتی ہے تو یہ ملک کے لئے خطرناک ہے۔پرینکا گاندھی نے آگے کہا ’’آج تک ہم خاموش رہے اور ہمارے خاندان کی لگاتار بے عزتی کی گئی۔ میرے بھائی نے پارلیمنٹ میں مودی کو گلے لگایا اور کہا کہ میں آپ سے نفرت نہیں کرتا۔ لیکن آپ کی نفرت کی کوئی انتہا نہیں ہے۔انہوں نے کہا ’’اگر آپ سمجھتے ہو کہ تمام ایجنسیوں کو لگا کر، چھاپہ مار کر ہمیں ڈرا سکتے ہیں تو غلط سوچتے ہو، ہم اور مضبوطی سے لڑیں گے۔ اس ملک کی جمہوریت کے لئے ہم کچھ بھی کرنے کے لئے تیار ہیں۔ اس ملک کی آزادی کے لئے کانگریس پارٹی لڑی اور آج بھی لڑ رہی ہے۔ کیا عوام کو یہ سب نظر نہیں آتا؟واضح رہے کہ جمعرت کو ریاست گجرات کے شہر سورت کی عدالت نے کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی کو مودی سر نیم کی مبینہ طور پر ہتک عزت کے ایک مقدمے میں دوسال قید کی سزا سنائی تھی جس کے اگلے ہی دن پارلیمنٹ کے سکریٹریٹ نے ان کی رکنیت منسوخ کردی اور آئندہ آٹھ سال تک کے لئے انہیں الیکشن میں حصہ لینے سے نااہل قرار دے دیا۔سورت کی عدالت نے قید کی سزا سناتے ہوئے راہل گاندھی کو تیس دن کی ضمانت بھی دے دی اور کہا کہ وہ اعلی عدالت سے رجوع کرسکتے ہیں ۔ نااہل قرار دئے جانے کے بعد اپنے پہلے ردعمل میں راہل گاندھی نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ میں رہیں یا نہ رہیں ملک کے لئے لڑتے رہیں گے اور اس کے لئے انہیں جو بھی قیمت ادا کرنا ہوگی وہ ادا کریں گے۔
0 Comments