Latest News

عتیق احمد کوپریاگ راج کے نینی جیل لایاگیا، آج عدالت میں پیشی۔

پریاگ راج: گجرات کی سابرمتی جیل سے عتیق احمد کو یوپی کے پریاگ راج نینی جیل لایا جا چکا ہے۔ جیل میں عتیق احمد کی موجودگی کے پیش نظر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ جہاں چپے چپے پر کیمرے نصب کیے گئے ہیں اور عتیق احمد کے سیل کی لائیو ریکارڈنگ بھی کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ عتیق احمد کو سڑک کے راستے پریاگ راج لایا گیا۔ سابق رکن پارلیمنٹ کی دوسری جیل میں منتقلی کے دوران قافلے میں پولیس کی گاڑیوں کے ساتھ ساتھ عتیق احمد کی بہن اور ان کے وکیل بھی شامل تھے۔ رپورٹس کے مطابق عتیق احمد کے چھوٹے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کو پریاگ راج کے نینی سینٹرل جیل میں رکھا جائے گا۔ اس حوالے سے جیل میں بھر پور تیاریاں کی گئی ہیں۔ عتیق احمد کو سخت سیکورٹی کے درمیان گجرات سے اتر پردیش کے پریاگ راج لایا گیا۔بتایا جا رہا ہے کہ عتیق احمد کو ہائی سکیورٹی بیرک کے اس سیل میں رکھا گیا ہے جس میں علی احمد کو رکھا گیا تھا۔ دوسری طرف پریاگ راج کی پولیس لائن میں بھی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ ان کے قافلے کے ساتھ بڑی تعداد میں یوپی پولیس اور میڈیا کے اہلکار شامل تھے۔ گجرات کے بعد یہ قافلہ راجستھان اور مدھیہ پردیش کے راستے یوپی میں داخل ہوتے ہوئے پریاگ راج پہنچا ہے۔ عتیق بی ایس پی کے سابق ایم ایل اے راجو پال کے قتل کا اہم ملزم تسلیم کیا جاتا ہے۔عتیق پر امیش پال کے اغوا کا بھی الزام ہے۔ اغوا کے اس معاملے میں عدالت کا فیصلہ کل یعنی 28 مارچ کو آنے والا ہے۔ امیش پال قتل کیس میں عتیق کے خاندان کا نام بھی سامنے آیا ہے۔ عتیق کے قافلے کے ساتھ چل رہی ان کی بہن نے پورے معاملے پر کہا کہ جو فیصلہ آئے گا ہمیں قبول ہوگا، ہم سیکیورٹی سسٹم سے خوفزدہ ہیں۔ ہم پیچھا نہیں کر رہے تھے، بلکہ ساتھ آ رہے۔ خاندان میں سبھی جیل میں ہیں۔ عتیق کی بہن اور وکیل قافلے کے ساتھ پریاگ راج پہنچے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر