پٹنہ: اتوار کو پٹنہ جنکشن پر پلیٹ فارم پر لگے ٹی وی اسکرین پر اچانک سے فحش فلم نشر ہونے لگی، جو تقریباً تین منٹ تک چلتی رہی، جس وقت فحش فلم نشر ہورہی تھی اس وقت مسافروں کی بڑی تعداد جنکشن پر موجود تھی، ٹی وی اسکرین پر جس وقت ایڈورٹائزمنٹ سے منسلک ویڈیو نشر کرنے تھے اسی دوران اشتہار کے بدلے فحش فلم ٹیلی کاسٹ ہوگئی۔ فحش فلم کے نشر ہونے کی خبر اسٹیشن منیجر یا ڈیوٹی پر موجود ریلوے کے کسی بھی اہلکار کو نہیں تھا، اس بات کی اطلاع پلیٹ فارم پر موجود مسافروں نے آر پی ایف اور جی پی آر کو دی، اس کے بعد آر پی ایف نے فوری طور پر متعلقہ ایجنسی سے رابطہ کیا اور فلم بند کرنے کو کہا۔ اس واقعے کے بعد اشتہار ایجنسی کے کنٹرول روم میں چھاپے ماری کی گئی، تو وہاں کے کارکنان فحش فلم دیکھ رہے تھے، حالانکہ آر پی ایف کو دیکھتے ہی ان لوگوں نے فوری طور پر اسے ڈیلیٹ کردیا، ذرائع کے مطابق ایجنسی کے کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا ہے، ان سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے، ایجنسی کے مالک کو طلب کرلیاگیا ہے۔ بتادیںکہ دتا کمیونیکیشن نامی ایجنسی کو پٹنہ جنکشن پر اشتہار دکھانے کا ٹھیکہ دیا گیا ہے، دانا پور ریلوے ڈویژن کے ڈی آر ایم پربھات کمار کے حکم پر ایجنسی ، اس کے آپریٹر اور اسٹاف کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے، ایجنسی کوبلیٹ لسٹ کرنے کا بھی حکم دے دیا گیا ہے۔ بہار کے پٹنہ جنکشن پر ڈسپلے بورڈ پر اچانک فحش ویڈیو چلائے جانے کے بعد اب آر پی ایف نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ آر پی ایف نے ایف آئی آر کی ایک کاپی جی آر پی کو بھیج دی ہے، تاکہ اس میں سائبر کرائم کے تمام سیکشنز کو شامل کرکے ضروری کارروائی کی جاسکے۔ پٹنہ جنکشن کے پلیٹ فارم نمبر ۱۰ پر جو فحش ویڈیو وائرل ہوا ہے وہ دن کے وقت کا ہے۔ اس واقعے سے متعلق جو ویڈیو وائرل ہوا ہے وہ دن میںنو بج کر ۵۶ منٹ سے ۹ بج کر ۵۹ منٹ کے درمیان تقریباً تین منٹ کا ہے۔ اس ویڈیو میں صاف نظر آرہا ہے کہ خواتین مسافر کافی بے چین نظر آرہی ہیں جب کہ ڈسپلے اسکرین پر فحش ویڈیوز چلائی جارہی ہیں۔ اپنے اہل خانہ کے ساتھ موجود افراد کے لیے یہ افسوسناک لمحہ تھا،اس واقعہ کے بعد سے ریلوے کے نظام پر بھی سوالات اٹھتے ہیں۔ دراصل یہ سب سائبر مجرموں نے پٹنہ جنکشن کے اشتہاری ڈسپلے بورڈ کو ہیک کرنے کی وجہ سے ہوا ہے۔ اس واقعہ کے بعد اسٹیشن پر موجود مسافروں میں افراتفری مچ گئی۔ گھر والوں کے ساتھ بیٹھے لوگ ادھر ادھر منہ پھیرنے لگے اور پریشان ہو گئے۔ اسٹیشن انتظامیہ کو اس فحش ویڈیو اطلاع ملتے ہی افسران و ملازمین میں کھلبلی مچ گئی اور فوری طور پر ڈسپلے سکرین کا سگنل بند کر دیا گیا۔ دراصل فحش ویڈیوز چلانے کا یہ معاملہ نیا نہیں ہے۔ ہولی سے پہلے بھی اس اسٹیشن پر ایسا واقعہ ہو چکا ہے جس کی وجہ سے مسافروں کو کافی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ پھر اسے سنجیدگی سے نہیں لیا گیا۔ اب اس معاملے میں دوبارہ تحقیقات شروع ہو گئی ہیں۔ اس طرح کی بار بار لاپرواہی پٹنہ جنکشن کے نظام پر ایک بڑا سوال ہے۔
0 Comments