Latest News

آسام میں مذہب تبدیل کرنے والوں کو قبائلی فہرست سے خارج کرنے کا مطالبہ۔

گوہاٹی: قبائلی دھرم-سنسکرت سرکشا منچ کی کال پر، گوہاٹی کےخانپارہ میں واقع ویٹرنری اسپورٹس گراو نڈ کمپلیکس میں اتوار کو قبائلیوں کا ایک بہت بڑا اجتماع شروع ہوا۔ اس اجتماع میں بنیادی طور پر مذہب تبدیل کرنے والوں کو قبیلے کی فہرست سے خارج کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔قبائلی دھرم سنسکرت سرکشامنچ کا کہنا ہے کہ قبائلی سماج سے دوسرے مذاہب میں تبدیل ہونے والے لوگوں کو کسی بھی قیمت پر دوہرا سرکاری فائدہ نہیں دیا جانا چاہیے۔ مذہب تبدیل ہونے کے باوجود، قبیلے کا فائدہ اٹھانے کے ساتھ، تبدیل شدہ لوگ اقلیتی حیثیت کا بھی فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ یہ قبائلیوں کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ قبائلی سرکشا منچ نے دوسرے مذاہب کو قبول کرنے والوں کو قبائلی فہرست سے خارج کرنے، ریزرویشن کے خاتمے اور دیگر سہولیات کے مطالبات کے ساتھ آج ایک بڑا مطالبہ اٹھایا ہے۔اس اجتماع میں حصہ لینے والے کئی نمائندوں کا کہنا ہے کہ آج شمال مشرق کا قبائلی معاشرہ بیدار ہو چکا ہے۔ وہ اپنے حقوق، اپنی ثقافت، اپنے معاشرے، اپنے رہن سہن، اپنی زبان، اپنے رہن سہن اور اپنی کھانے پینے کی عادات کے تحفظ کے لیے محتاط ہو گیا ہے۔ اس لیے حکومت کو بھی آئین کے دیے گئے حقوق کے مطابق قبائلیوں کے خلاف مظالم کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔آسام کے مختلف قبائلی معاشروں جیسے کاربی، بوڈو، دیماسا، سوتیا، کچاری وغیرہ کے لوگوں نے اپنے روایتی لباس اور ثقافت کے ساتھ آج کے اس اجتماع میں شرکت کی۔ خانپارہ کا گراو¿نڈ رنگ برنگی ثقافتوں کی آماجگاہ میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اس تقریب میں ریاست کے باہر سے مدعو مہمان شرکت کر رہے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر