Latest News

جامعہ محمودیہ اشرف العلوم میں سالانہ تقریب کا انعقاد، مفتی سید محمد سلمان منصورپوری کے ہاتھوں حفاظ کو انعامات سے نوازا گیا۔

کانپور: مشرقی اتر پردیش کی عظیم دینی تعلیمی و تربیتی درسگاہ جامعہ محمودیہ اشرف العلوم کے تعلیمی سال مکمل ہونے کے موقع پر تقریب دعائیہ و تقسیم انعامات جامعہ محمودیہ اشرف العلوم جامع مسجد اشرف آباد جاجمؤ میں جامعہ کے ناظم مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی کی زیر صدارت منعقد ہوئی۔ جس میں رواں تعلیمی سال میں حفظ قرآن کی سعادت حاصل کرنے والے حفاظ طلبائے کرام کو انعام و اکرام سے نواز کو اعزاز سے نوازا گیا۔تقریب میں بطور مہمان خصوصی تشریف لائے دارالعلوم دیوبند کے استاذ حدیث و مرکزی دینی تعلیمی بورڈ کے صدر مولانا مفتی سید محمد سلمان منصورپوری نے حفظ قرآن کے بعد پڑھی جانے والی دعاء پر بات کرتے ہوئے کہا کہ تمام حفاظ دعا کرتے ہیں کہ ”اے اللہ!ہمیں قرآن کی تلاوت کی توفیق عطا فرمائیے دن و رات“۔ دعا کرنا اپنی جگہ پر ہے لیکن اس کیلئے اسباب اختیار کرنا ہمارے عزم و ہمت پر ہے، ہم عز م کریں کہ صرف رمضانی حافظ نہیں رہیں گے بلکہ پوری زندگی بکثرت اس کی حفاظت کرتے رہیں گے۔اللہ نے اپنے محبوب حضرت محمدﷺ کو یہ حکم دے کر بتایا کہ تلاوت کیسے ہوگی،یہ بھی بتا دیاکہ کیسے ترتیل اور ٹھہر ٹھہر کر پڑھاجائے۔ اس لئے تجوید کے قوائد کو جان کر اس کے مطابق قرآن کی تلاوت کی جائے۔ مخارج اورحروف کی ادائیگی کی صفت کے ساتھ تلاوت کی جائے۔ وقف کی رعایت رکھی جائے، ہر جگہ سانس نہیں توڑ ی جائے۔ تبھی ہم صحیح معنوں میں قرآن کے اجر و ثواب کے مستحق ہوں گے۔قرآن کو صحیح لہجے میں پڑھنا ہے، مجہو ل نہیں پڑھنا ہے۔مفتی صاحب نے زور دیا کہ کم پڑھیں یا زیادہ جو بھی پڑھیں صحیح ادائیگی کے ساتھ پڑھیں۔ انہوں نے بتایا کہ عربی زبان کی خصوصیت یہ بھی ہے کہ اس کے 28حروف کے ہر ہر حرف کی ادائیگی کا مخرج الگ ہے۔ اصل عربی تلفظ کو دوسری زبان میں ادا نہیں کر سکتے۔ ہر بچے کو کم ازاکم حروف کی شناخت تو ہونی ہی چاہئے۔ حروف اگر اپنے اصل مخرج سے ادا نہ ہو تو اس کے معنیٰ بدلنے کا بڑا خطرہ ہے۔ یہ بات لوگوں کو بتانی چاہئے۔ قرآن جیسے نازل ہواہے ویسے ہی پڑھنا ہے۔ آخر میں مولانا نے تراویح میں ہونے والی کوتاہیوں پر متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ سب سے اہم یہ ہے کہ صحیح پڑھا جائے، سنا جائے اور اس کا حق ادا کیاجائے۔سالانہ اجلاس سے جامعہ کے صدر المدرسین مفتی اسعد الدین قاسمی ، جمعیۃ علماء وسطی اترپردیش کے جنرل سکریٹری مفتی ظفر احمد قاسمی ، رابطہ مدارس اسلامیہ دار العلوم دیوبند مشرقی یوپی زون 1کے صدر مفتی اقبال احمد قاسمی ، مفتی عبد الرشید قاسمی وغیرہم نے بھی خطاب کیا۔
تقریب کی صدارت فرما رہے جامعہ کے ناظم مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی نے کہاکہ شعبان کے آخر میں مدارس کا تعلیمی سال مکمل ہوتا ہے، اسی مناسبت سے آج کی یہ تقریب منعقد ہو رہی ہے۔ مولانا نے حفاظ قرآن اور تقریب میں موجود اساتذہ کرام سے مخاطب ہو کر کہا کہ حضورؐ کا فرمان ہے تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔ اب ہم خود سوچیں کہ ہمارے نزدیک ہماری کیا اہمیت ہے؟ انہوں نے عوام سے کہا کہ مدارس دین کے قلعہ ہیں، مدارس اور مکاتب دین کی حفاظت کا کام انجام دے رہے ہیں۔ہمارے شہر و اطراف میں کئی دینی مدارس خدمات انجام دے رہے ہیں، لیکن ادارہ جامعہ محمودیہ کا امتیاز یہ ہے کہ یہاں مدرسہ کے ساتھ ساتھ اس سے جڑے 64مکاتب بھی ہیں، 1700بچے ہیں۔امسال الحمد اللہ17بچے مکاتب سے اور 7بچے جامعہ محمویہ سے حافظ ہوئے ہیں۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر