Latest News

عتیق احمد کے دونوں نابالغ بیٹے گرفتار، پریاگ راج کے چکیہ علاقہ میں گھومتے پائے گئے، جوینائل ہوم میں رکھا گیا۔

لکھنو۔: مافیا سے سیاست دان بنے ایم پی عتیق احمد کے دو نابالغ بیٹوں کو گرفتار کر کے اتر پردیش کے ضلع پریاگ راج کے خلد آباد میں ایک جوینائل ہوم میں بھیج دیا گیا ہے۔ یہ جانکاری ایک پولیس اہلکار نے ہفتہ کو پریاگ راج کی ایک مقامی عدالت کو دی۔ اس سے قبل 2 مارچ کو محکمہ پولیس نے سابق رکن پارلیمنٹ کے دو نابالغ بیٹوں اذان احمد اور ابان احمد کی تحویل سے انکار کیا تھا۔ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (سی جے ایم) کی عدالت میں اپنی رپورٹ میں دھوم گنج پولیس اسٹیشن کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) راجیش کمار موریہ نے کہا کہ چونکہ عتیق کے دونوں بیٹے پریاگ راج کے چکیہ علاقے میں گھومتے ہوئے پائے گئے تھے اور وہ نابالغ تھے، انہیں 2 مارچ کو جوینائل ہوم بھیجا گیا تھا۔سی جے ایم نے پولیس رپورٹ کو ریکارڈ پر لیتے ہوئے کیس کی اگلی سماعت کے لیے 6 مارچ کی تاریخ مقرر کی ہے۔ قبل ازیں عتیق کی بیوی شائستہ پروین نے سی جے ایم دنیش کمار گوتم کی عدالت میں اپنی درخواست میں الزام لگایا تھا کہ بی ایس پی ایم ایل اے راجو کے ایک اہم گواہ امیش پال کے قتل کے بعد 24 فروری کو پولیس نے ان کے دونوں بیٹوں کو پوچھ گچھ کے لیے اٹھایا تھا۔قتل کے مقدمے میں عتیق، ان کی بیوی شائستہ اور بھائی اشرف کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ شائستہ نے اپنی درخواست میں یہ بھی الزام لگایا تھا کہ 24 فروری سے ان کے دونوں بیٹوں کے ٹھکانے معلوم نہیں ہیں۔ اس کے علاوہ دھوم گنج تھانے سے تعلق رکھنے والے پولیس اہلکاروں کی طرف سے ان کے بیٹوں کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی جا رہی ہیں، انہوں نے کہا تھا۔اس نے سی جے ایم سے درخواست کی تھی کہ وہ دھوم گنج پولیس سے رپورٹ طلب کریں۔ اس درخواست پر عمل کرتے ہوئے سی جے ایم پریاگ راج نے 28 فروری 2023 کو شائستہ کی طرف سے دائر درخواست کے جواب میں پریاگ راج کی دھومان گنج پولیس سے رپورٹ طلب کی تھی، جس میں پولیس کی تحویل سے اپنے دو بیٹوں کی محفوظ رہائی کی درخواست کی گئی تھی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر