Latest News

لوجہاد پر مہاراشٹر اسمبلی میں ہنگامہ، ایک لاکھ سے زائد کی تعداد کو اپوزیشن نے جھوٹ کا پلندہ قرار دیا، پربھات لوڈھا کے بیان کے خلاف ہائی کورٹ میں بھی عرضی۔

ممبئی: جمعہ کو مہاراشٹر اسمبلی میں ’لوجہاد‘ کے مسئلے پر زبردست ہنگامہ ہوا، ریاستی وزیر منگل پربھات لوڈھا نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ریاست میں لوجہاد کے خلاف ایک لاکھ سے زائد معاملے ہیں، ان کے اس بیان کو لے کر راشٹروادی کانگریس پارٹی کے ممبر اسمبلی جتیندر اوہارڈ نے کہا کہ لودھا جیسے وزیر کے ذریعے اس طرح سے جھوٹ بولنا شرم کی بات ہے، اُنہیں یہ تفصیل کہاں سے ملی۔ بی جے پی اسی طرح کی فرضی جانکاری پھیلا کر سیاست کرنا چاہتی ہے۔ بی جے پی کا یہ کھیل پرانہ ہے کہ ہندو مسلم کی سیاست کرو۔ اوہاڈ نے کہا کہ مجھے جو اعداد و شمار ملے ہیں، وہ ۴۶۰۰ ہیں اور یہ ہندو مسلمان کے شادیوں کے نہیں بلکہ ایک مذہب کے دوسرے مذہب سے شادی کی تفصیل ہے۔ اس میں ہر مذہب کے لوگ شامل ہیں۔ ان کی مرضی سے شادی ہوئی ہے، اس میں لو جہاد کا کوئی پہلو ہی نہیں ہے۔اوہارڈ کے بیان پر بی جے پی کے اراکین اسمبلی یوگیش ساگر، اشیش شیلار، جے کمار راول اور گلاب رائو پاٹل نے کہاکہ اوہارڈ اپنے حلقہ اسمبلی ممبرا کی وجہ سے جانبداری کا مظاہرہ کررہے ہیں، اوہارڈ ممبرا اسمبلی سیٹ سے نمائندگی کرتے ہیں جو ایک مسلم اکثریتی علاقہ ہے۔ ادھر سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے نے مطالبہ کیا کہ لوڈھا اپنے تبصرہ کےلیے معافی مانگے، ساتھ ہی بی جے پی لیڈر شیلار نے لوجہاد کے واقعات کو روکنے کےلیے قانون بنانے کا مطالبہ کیا۔ وہیں ایوان میں اجیت پوار نے اسمبلی اسپیکر سے مداخلت کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ جو قابل اعتراض اسے ہٹا دیاجائے۔ دریں اثناء سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ شیخ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اب تک اسمبلی میں پربھات لوڈھا ایک لاکھ کیس کے ثبوت دینے میں ناکام رہے ہیں اب اُنہیں ہائی کورٹ میں آ کر جواب دینا ہوگا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر