Latest News

بہار میں ترنگا یاترا نکالنا ہوا آئین کے خلاف: نظرعالم، ۲۴ مارچ کو مولانا توقیر رضا خان کی حمایت میں بعد نماز جمعہ نکلے گی یاترا۔

دربھنگہ: پریس ریلیز۔ پہلے سے طے شدہ پروگرام مولانا توقیر رضا خاں کی حمایت میں پرامن طریقے سے آل انڈیا مسلم بیداری کارواں و اے آئی ایم آئی ایم کے ذریعہ 20 مارچ 2023 کو ترنگا یاترا نکالا جانا تھا پر ریاست کی مہا گٹھ بندھن کی حکومت اترپردیش کی مسلم مخالف حکومت کے اشارے پر بہار میں بھی آئین کی دھجیاں اُڑاکر منو سمرتی لاگو کررہی ہے۔ طے شدہ ترنگا یاترا پروگرام پر اس جمہوری ملک وریاست میں روک لگانا آئین کے کس آرٹیکل کے تحت درست ہے،ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ ترنگا یاترا نکالنے سے امن و امان خطرہ پہنچے گا۔ظاہر ہے ترنگا اس ملک کا صرف پرچم ہی نہیں ہماری آن، بان، شان اور جان ہے، اسے ہم اپنے ملک میں اگر نہیں لہرا سکتے، اس کی یاترا نہیں نکال سکتے تو سنگھی اور حکومت بہار کو بتانا ہوگا کہ ترنگا کہاں لہرایا جائے گا۔مذکورہ باتیں آل انڈیامسلم بیداری کارواں کے قومی صدرو اے آئی ایم آئی ایم بہار سکریٹری نظرعالم نے 20 مارچ کے ترنگا یاترا کو بہار حکومت کے اشارے پر دربھنگہ پولیس انتظامیہ کے ذریعہ روکے جانے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ نظرعالم نے آگے کہا کہ ہم اور ہماری تنظیم مولانا توقیر رضا خاں کانظریاتی حمایت کرتی ہے، ہم ترنگا یاترا نکالیں گے اور نکالیں گے ہی۔ آپ نے پہلے سے طے شدہ پروگرام 20 مارچ کو روکا ہے تو کیا ہوا ہم دوسرے تاریخ 24 مارچ 2023 بروز جمعہ کو بعد نماز جمعہ نکالیں گے۔ ان شاء اللہ۔ بہار کی مہا گٹھ بندھن حکومت سے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آر ایس ایس کے اشارے پر کام کرنا بند کردیں۔ ورنہ ریاست کی عوام سب کچھ جانتی اور سمجھتی ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر