Latest News

مرادآباد میں نماز تراویح پر بجرنگ دل کا ہنگامہ، گودام کو مذہبی مقام میں تبدیل کرکے نئی روایت قائم کرنے کا الزام، پولس نے پابندی لگادی، فورس تعینات۔

مرادآباد: مرادآباد کے کٹگھر علاقے میں سنیچر کی شب تراویح کی نماز پڑھنے کو لے کر تنازعہ پیدا کردیاگیا ہے، بجرنگ دل کے ریاستی صدر نے نئی روایت قائم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ہنگامہ کیا، اطلاع پاکر پولس نے کسی طرح سے لوگوں کو خاموش کرایا۔ مسلمان ایک گودام میں تراویح کی نماز پڑھ رہے تھے، حالانکہ پولس نے اتوار سے یہاں نماز نہیں پڑھنے کےلیے کہا تھا، کٹ گھر علاقے میں لاجپت نگر میںذاکر حسین کا گھر نیچے ہی آئرن اسٹور ہے، پڑوس میں ہیں انہو ںنے گودام بنا رکھا ہے، ذاکر حسین کے اسی گودام میں تین دنوں سے تراویح کی نماز ادا کی جارہی تھی، نماز پڑھنے والوں میں ذاکر حسین کے اہل خانہ، رشتہ دار اور آس پاس کے مسلمان شریک تھے۔ گودام میں نماز تراویح کی اطلاع بجرنگ دل کے ریاستی صدر روہن سکسینہ کو ملی، وہ سنیچر کی شب کارکنان کے ساتھ گودام کے باہر پہنچ گیا کالونی کے کچھ دیگر لوگ بھی اس کے ساتھ آگئے، ان لوگوں نے نئی روایت قائم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ہنگامہ شروع کردیاگیا، جس کے بعد نماز پڑھ رہے مسلمانوں نے کہاکہ وہ اتوار سے اس گودام میں اجتماعی نماز نہیں پڑھیں گے۔دریں اثنا بجرنگ دل والوں نے پولس کو اطلاع دی کہ یہاں عبادت گاہ قائم کرلی گئی ہے اور نماز ادا کی جارہی ہے۔ اطلاع ملتے ہی سی ای او کٹ گھر شیلجا مشرا اور تھانہ انچارج فورس لے کر موقع پر پہنچ گئے اس کے بعد دونوں فریق سے بات چیت کی، پولس کی تحقیقات میں پتہ چلا کہ وہاں مذہبی مقام نہیں بنایاگیا گیا تھا، ذاکر حسین تراویح کی نماز ادا کررہے تھے، جس میں ان کے رشتہ دار واہل خانہ شریک تھے، تھانہ انچارج راجیش سنگھ سولنکی نے بتایاکہ گودام میں نماز تراویح ادا کی جارہی تھی، لوگوں کو سمجھایا گیا ہے کہ اتوار سے یہاں نماز نہیں پڑھیں۔ جس کے بعد گودام کے باہر احتیاطاً فورس تعینات کردی گئی ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر