ممبئی: جالنہ کے بھوکردن تعلقہ کے انوا دیہات میں جامع مسجد میں تراویح سنارہے حافظ قرآن حافظ سعید ذاکر ابن سعید خواجہ میاں صاحب پر چند سماج دشمن عناصر نے جان لیوا حملہ کرتے ہوئے ان کی داڑھی کاٹ دی ہے، اس واقعہ میں حافظ صاحب شدید طور پر زخمی ہوگئے ہیں، جنہیں بھوکردن کے سول اسپتال کے ڈاکٹروں نے اورنگ آباد کے گھاٹی اسپتال روانہ کردیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب مغرب کی نماز کی ادائیگی کے بعد جب مولانا موصوف مسجد سے باہر گئے تو یہاں بھگوا رنگ کا گمچھا میں تین نامعلوم شرپسندوں مولانا کو پہلےتو مسجد میں ہی پکڑ لیا اور پھر ان سے جئے شری رام کے نعرہ لگانے پر مجبور کیا انہوں نے انکار کیاتو مولانا کو مسجد سے باہر لیجاکر ان کو زودکوب کیا ان کے سر پر لکڑی سے حملہ کر دیا ان تینوں حملہ آوروں نے منہ پر پکڑا ڈھانپ لیا تھا اس لئے ان کی شناخت نہیں ہو پائی مولانا کو بے ہوشی اور زخمی حالت میں چھوڑ کر بیچ سڑک پر یہ فرارہوگئے مولانا کی داڑھی کو کاٹ لی انہیں شدید زخمی حالت میں اب اورنگ آباد کے اسپتال میں داخل کیا گیا ہے اس واقعہ سے گاؤں میں کشیدگی ہے اور حالات کو قابو کرنے کے لئے پولس نے یہاں کرفیو نافذ کر دیا ہے اس کے بعد مولانا کے والد محترم کو گھر میں ہی نظر بند کر دیا ہے ان کے گاؤں سے باہر نکلنے پر پابندی ہے اس معاملہ میں پولس نے معاملہ درج کر لیا ہے لیکن شرپسند پولس کی گرفت سے دور ہے۔بتایاجارہا ہے کہ انوا کی جامع مسجد کا تعمیراتی کام جاری ہے، سلیب ہوچکا ہے، مسجد کا گیٹ وغیرہ نصب نہیں تھا، مسجد کے قریب عربی مدرسہ کی جگہ پر فی الحال تراویح کا نظم کیاگیا تھا، کل حسب معمول جب حافظ صاحب تراویح کی نماز کی تیاری میں مصروف تھے اور تلاوت قرآن پاک کررہے تھے تبھی تین چار شرپسند وہاں پہنچے اور مولانا کو بلایا اس کے بعد انہیں خوب مارا پیٹا اور ان کی داڑھی کاٹ دی۔ اس سے قبل بھی سماج دشمن عناصر شراب کے نشے میں مسجد کے اطراف ہنگامہ کیاگیا تھا۔
0 Comments