نئی دہلی: عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف احمد قتل کیس سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی درخواست دائر کر دی گئی ہے جس میں پولیس حراست میں عتیق اور اشرف کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ مفاد عامہ کی عرضی میں سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عرضی میں 2017 سے اب تک اتر پردیش میں 183 انکاؤنٹرس کی تحقیقات سپریم کے ایک ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں ایک ماہر کمیٹی سے کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ وکیل وشال تیواری نے یہ عرضی دائر کی ہے۔
پریاگ راج میں سنیچر کو پولیس حراست میں حملہ آوروں کی گولیوں سے مارے گئے مافیا لیڈر اور سابق ایم پی عتیق احمد اور اس کے بھائی خالد عظیم عرف اشرف احمد کی لاشوں کو اتوار کی رات مقامی قبرستان میں دفن کر دیا گیا۔ ریاستی حکومت نے قتل کی تحقیقات کے لیے الہ آباد ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس اروند کمار ترپاٹھی (II) کی سربراہی میں ایک عدالتی کمیشن تشکیل دی ہے۔
0 Comments