Latest News

مختار انصاری کو ۱۰ اور افضال انصاری کو چار سال کی سزا، گینگسٹر ایکٹ کے تحت سابق ایم ایل اے اور موجودہ ایم پی کے خلاف عدالت کا فیصلہ، افضال کی پارلیمینٹ کی رکنیت جانا طے۔

غازی پور:  باندہ جیل میں بند سابق ایم ایل اے مختار انصاری کو 10 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پانچ لاکھ کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ یہ سزا غازی پور گینگسٹر ایکٹ سے متعلق ایک کیس میں ہفتہ کو گینگسٹر کورٹ نے سنائی۔مختار انصاری کے علاوہ بھیم سنگھ کو بھی 10 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ بھیم سنگھ مختار انصاری کے اتحادی رہے ہیں۔ بھیم سنگھ عدالت پہنچ چکے تھے، جبکہ مختار کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش کیا گیا۔آج عدالت نے ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں غازی پور سے بی ایس پی رکن پارلیمان افضل انصاری اور مختار انصاری کے غنڈہ کیس میں فیصلہ سنایا۔ مختار انصاری پر ایک اور غنڈہ کیس ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں چل رہا ہے۔ چندولی میں 1996 کے کوئلہ تاجر نند کشور رنگٹا اغوا اور قتل کیس اور کرشنا نند رائے قتل کیس کو شامل کرکے گینگ چارٹ بنایا گیا تھا۔ کرشنا نند رائے قتل کیس کے حوالے سے افضل انصاری پر گینگ چارٹ بنایا گیا تھا۔بتا دیں کہ 29 نومبر 2005 کو اس وقت کے بی جے پی ایم ایل اے کرشنانند رائے کو محمد آباد کے بھوارکول تھانہ علاقے کی بسانیہ چٹی میں بی جے پی ایم ایل اے کرشنانند رائے سمیت قتل کر دیا گیا تھا۔ مختار انصاری اور افضل انصاری اس قتل کیس کے مرکزی ملزم تھے۔ یہ معاملہ سی بی آئی کورٹ میں چل رہا تھا۔ دونوں بھائیوں مختار انصاری اور افضل انصاری کو سی بی آئی عدالت نے بری کر دیا ہے۔ کیس میں ایم پی افضل انصاری اور مختار انصاری کے خلاف 2007 میں گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ یہ بحث یکم اپریل کو مکمل ہوئی۔ اس کے بعد عدالت نے آج اپنا فیصلہ سنایا۔مختار انصاری کے بعد ان کے بھائی افضل انصاری کو بھی گینگسٹر ایکٹ کیس میں سزا سنائی گئی ہے۔ غازی پور ایم پی ایم ایل اے عدالت نے افضل انصاری کو چار برس کی سزا سنائی ہے۔ اس کے ساتھ عدالت نے ان پر ایک لاکھ کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ سزا کا اعلان ہوتے ہی افضل انصاری کو حراست میں لے لیا گیا ہے، سزا کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ ان کی رکن پارلیمنٹ جانا طے ہے۔مختار اور افضل پر یوپی کے مشہور کرشنانند رائے قتل کیس اور تاجر نند کشور رنگٹا کے اغوا کے بعد گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں افضل انصاری اور اس کے بھائی انصاری اور بہنوئی اعجاز الحق کے خلاف سنہ 2007 میں گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اعجازالحق انتقال کرگئے ہیں۔ اس معاملے کی سماعت یکم اپریل کو مکمل ہوئی۔ پہلے اس معاملے میں فیصلہ 15 اپریل کو آنا تھا، لیکن بعد میں اس کی تاریخ بڑھا کر 29 اپریل کر دی گئی۔ اس معاملے میں غازی پور کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت میں سنہ 2012 میں ٹرائل شروع ہوا تھا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر