Latest News

انوراگ ٹھاکر اور پریش ورما کی ہیٹ اسپیچ پرپولیس کو سپریم کورٹ کا نوٹس۔

سپریم کورٹ نے نفرت انگیز تقریر کیس میں دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ معاملہ 2020 میں مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرویش ورما سے متعلق ہے۔ 
livelaw 
کے مطابق، سی پی ایم لیڈر برندا کرات نے سپریم کورٹ میں ایک ایس ایل پی دائر کر کے انوراگ ٹھاکر اور ورما کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دہلی پولیس نے اس سلسلے میں ایف آئی آر درج نہیں کی ہے، اس لیے اسے ہدایت دی جانی چاہیے۔ اس سے پہلے دہلی ہائی کورٹ نے برندا کرات کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا، پھر وہ سپریم کورٹ آئیں۔
لائیو لا کے مطابق جسٹس کے ایم جوزف اور بی وی ناگرتنا کی بنچ نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا اور تین ہفتوں کے اندر جواب طلب کیا۔ سماعت کے دوران، بنچ نے مشاہدہ کیا کہ پہلی نظر میں مجسٹریٹ کا یہ مشاہدہ کہ دونوں رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے لیے منظوری کی ضرورت تھی، درست نہیں،
 iveLaw 
کے مطابق، سینئر ایڈوکیٹ سدھارتھلا اگروال، سی پیایم لیڈر کی طرف سے پیش ہوئے، نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے ان دونوں پر کارروائی کی ہے اور انہیں چند گھنٹوں کے لیے انتخابی مہم چلانے سے روک دیا ہے۔ لیکن اگلے چند دنوں میں ‘گولی مارو’ تقریر اصل عمل میں بدل گئی۔ سینئر وکیل نے یہ بھی دلیل دی کہ دہلی ہائی کورٹ نے ایک کارروائی میں ان تقریروں پر منفی تبصرہ کیا تھا۔ لیکن مجسٹریٹ نے پھر بھی منظوری نہ ہونے کی وجہ سے ایف آئی آر کے اندراج کا حکم دینے سے انکار کردیا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر