نئی دہلی: ۔ جمعیۃ علماء کی کچھ سرکردہ شخصیتوں اور دیگر مسلم لیڈران نے 4 اپریل کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی۔ان سے رام نومی کے بعد فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات اور نفرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے بارے میں بات کی۔ وفد کی قیادت جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے کی۔ ان کے علاوہ میڈیا سکریٹری جمعیتہ مولانا نیاز فاروقی ایڈوکیٹ اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ارکان کمال فاروقی اور پروفیسر اختر الواسع وغیرہ وفد میں موجود تھے ۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق میٹنگ کے بعد مسلم لیڈروں نے امت شاہ کی تعریف کی۔ مولانا نیاز فاروقی نے میٹنگ کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوۓ این ڈی ٹی وی(این ڈی ٹی وی) کو بتایا کہ وفد نے ملک کو درپیش 14 چیلنجز کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہار، مغربی بنگال اور مہاراشٹر میں فرقہ وارانہ تشدد کے حالیہ واقعات میٹنگ کے اہم موضوعات میں شامل تھے۔
نیاز فاروقی نے کہا، "یہ ان امت شاہ سے مختلف تھے جنہیں ہم سیاسی تقریر کرتے ہوئے دیکھتے ہیں، انھوں نے مثبت جواب دیا، انھوں نے ہمیں تفصیل سے سنا، وہ انکار کے موڈ میں نہیں تھے۔”
فاروقی نے کہا کہ مسلم قائدین نے بہار کے نالندہ میں ایک مدرسہ کو آگ لگانے کے واقعہ کا معاملہ بھی اٹھایا۔میٹنگ میں راجستھان کے بھرت پور کے رہائشی جنید اور ناصر کے قتل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ناصر (25) اور جنید (35) کو مبینہ طور پر گئؤ رکھشکوں نے 15 فروری کو اغوا کر لیا تھا۔ ان کی لاشیں اگلی صبح ہریانہ کے بھیوانی میں ایک جلی ہوئی کار سے ملی تھی فاروقی نے کہا، "بی جے پی لیڈروں کی طرف سے نفرت انگیز تقاریر بھی کی گئیں۔” اس پر انہوں نے بتایا کہ ہر قسم کے لوگ ہوتے ہیں اس لیے سب کو ایک ہی عینک سے دیکھنا درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس میں ملوث نہیں ہے۔
فاروقی نے کہا کہ ہم نے ان سے کہا کہ آپ کی خاموشی مسلمانوں میں مایوسی کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس کا جائزہ لیں گے۔
فاروقی نے کہا، "شاہ نے کہا، ہم نے کسی لیڈر کو نشانہ نہیں بنایا، یہ ہمارا ہدف نہیں ہے۔ ہمارا مقصد تعاون پیدا کرنا اور ملک میں ماحول کو تبدیل کرنا ہے، نیاز فاروقی نےبتایا، “ملاقات میں ہم جنس شادی اور یکساں سول کوڈ کے موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنا موقف پیش کیا لیکن انہوں نے اس پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ مسلم وفد وزیر داخلہ سے ملاقات کے بعد کتنا مطمئن ہے؟ فاروقی نے کہا کہ یہ ایک "بریکنگ آئس” میٹنگ تھی۔ "ہم نے ایک پہل کی ہے، ہم حکومت کی طرف سے کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔ شاہ نے کہا، میں جو کہتا ہوں اس پر عمل بھی کرتا ہوں۔ تو آئیے دیکھتے ہیں۔
0 Comments