Latest News

امریکی سپریم کورٹ میں پہلی بار حجاب پہننے والی خاتون بنی جج، قرآن مجید پر ہاتھ رکھ کر حلف اٹھایا۔

نئی دہلی: مصری نژاد نادیہ کہف حجاب پہننے والی پہلی امریکی مسلمان جج بن گئی ہیں۔ اس سے پہلے وہ بطور وکیل کام کر رہی تھیں۔
نادیہ کہف نے اپنی دادی کی طرف سے دیئے گئے قرآن مجید پر ہاتھ رکھ کر حلف اٹھا۔ حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نادیہ نے کہا کہ "مجھے امریکہ میں مسلم اور عرب کمیونٹی کی نمائندگی کرنے پر فخر ہے، میں چاہتی ہوں کہ نئی نسل یہ دیکھے کہ ان کے مذہب پر بلا خوف عمل ہوتا ہے۔" تنوع ہماری طاقت ہے."
امریکی میڈیا کے مطابق گزشتہ برس امریکی ریاست نیو جرسی کے گورنر فلپ مرفی نے اس عہدے کے لیے نادیہ کا نام پیش کیا تھا۔ پھر مئی میں، کمیونٹی رہنماؤں، بشمول میئر کونسل کے اراکین، اسکول بورڈ کے اراکین اور نیو جرسی کے مسلم وکلاء کے رہنماؤں نے، مئی میں سینیٹر کرسٹن کوراڈو کو ایک خط لکھا جس میں ان سے نام آگے بھیجنے کو کہا گیا۔ نادیہ کہف کے حق میں 700 سے زائد لوگوں نے آن لائن پٹیشن پر دستخط بھی کیے ہیں۔

نادیہ کہف امریکی سپریم کورٹ میں جج کے طور پر خدمات انجام دینے والی تیسری مسلمان ہیں۔ انہوں نے گزشتہ ہفتے اپنی دادی سے وراثت میں ملے قرآن پر ہاتھ رکھ کر حلف اٹھایا۔
نادیہ کہف فیملی لا میں مہارت رکھتی ہیں اور امیگریشن کے معاملات میں بھی پریکٹس کر چکی ہیں۔ وہ 2003 سے نیو جرسی میں ایک مسلم شہری حقوق کی تنظیم کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز سے وابستہ ہیں۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر