Latest News

یوپی میں اب آٹھویں جماعت تک کے بچے فیل نہیں ہونگے، خواندگی شرح میں اضافہ کو لیکر یوپی بورڈ کا فیصلہ۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
حکومت اور ایجوکیشن بورڈ کے نئے احکامات کے مطابق اب پرائمری وجونیئر ہائی اسکولوں میں درجہ ایک سے درجہ 8 تک طالب علموں کو اگلی کلاس میں پرموٹ کیا جائے گا۔ جن طلبہ وطالبات نے امتحان نہیں بھی دیا ہوگا وہ بھی یکم اپریل سے شروع ہونے والے نئے تعلیمی سال میں اگلی کلاس میں داخلے کے حق دار ہوںگے۔ 
اس سلسلہ میں گزشتہ روز بنیادی تعلیم یعنی بیسک شکشا پریشد کے سکریٹری کی جانب سے جاری کردیا گیا ہے۔ احکامات کے مطابق اترپردیش بیسک شکشا پریشد کے ماتحت چلنے والے تمام سرکاری اور منظور شدہ غیرسرکاری اسکولوں میں تعلیمی سال 2022-23کے دوران زیر تعلیم کسی بھی طالب علم کا پرموشن روکا نہیں جائے گا اور درجہ ایک سے درجہ 8 تک کے سبھی طالب علموں کو اگلی کلاسز میں بٹھایا جائے گا۔ نئے قانون کے مطابق انہیں آگے کے درجات میں داخلہ دیا جائے گا ، اس کے علاوہ سالانہ امتحان اور کاپی چیکنگ کی بنیاد پر طلبہ وطالبات کو رپورٹ کارڈ بھی تقسیم کئے جائیں گے، اس کے لئے بھی سخت احکامات وہدایات جاری کی گئی ہیں۔ نئے احکامات کے مطابق تعلیم کے حق میں آئین کے مطابق درجہ ایک سے درجہ 8تک کے طالب علموں کو اگلی کلاس میں داخلہ دیئے جانے کے قانون کو نافذ کردیا گیا ہے۔ اس لئے مذکورہ کلاسز کے طلبہ وطالبات کو اب کسی صورت فیل نہیں کیا جاسکے گا۔ بیسک شکشا پریشد کے سکریٹری کی جانب سے جاری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ سال 2022-23کے تعلیمی سال کے درجہ ایک سے درجہ 8تک کے کسی بھی طالب علم کا پرموشن روکا نہیں جائے گا ۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پریشد سے منظور شدہ تمام غیرسرکاری پرائیویٹ تعلیمی اداروں پر اس حکم نامہ کا نفاذ ہوگا۔ انہو ں نے کہا کہ 100نمبرات میں سے طالب علموں کو نمبر دیئے جائیں گے اور تمام رپورٹ کارڈ والدین وسرپرستوں کی موجودگی میں دیئے جائیں گے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر