بنگلور: کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ پہلے رجحانات کے بعد جنوبی ہند کی اس ریاست کی طاقت کانگریس کے ہاتھ میں آتی دکھائی دے رہی ہے۔ تقریباً تمام ٹی وی چینلوں نے اپنے رجحانات میں کانگریس کو اقتدار کی دہلیز پار کرتے ہوئے پایا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی صرف 70 سے 75 سیٹوں کے درمیان نظر آرہی ہے۔ وہیں جے ڈی ایس کی حالت 25 سے 30 سیٹوں کے درمیان دکھائی دے رہی ہے۔
نیوز 18 ہندی کے ابتدائی رجحانات میں کانگریس پارٹی اکثریتی شخصیت کے بہت قریب نیوز 18 نے کانگریس کو رجحانات میں 113 کا جادوئی ہندسہ عبور کرتے پایا۔ کانگریس اس وقت 129 سیٹوں پر آگے ہے جبکہ بی جے پی 70 سیٹوں پر آگے ہے۔ جے ڈی ایس کو 27 ایم ایل اے اور دیگر کو 7 ایم ایل اے ملتے نظر آرہے ہیں۔ رجحانات آنے کے بعد جہاں کانگریس کی میں خوشی کا ماحول ہے وہیں بی جے پی کے دفاتر میں سناٹا چھایا ہوا ہے۔
کرناٹک اسمبلی انتخابات کے نتیجوں کے رجحانات سے یہ بات بالکل واضح ہو گئی ہے کہ کانگریس کو کرناٹک انتخابات میں اکثریت مل جائے گی اور کانگریس کے اکثریت ملنے سے جنتا دل سیکولر کے ایچ ڈی کماراسوامی کا یہ خواب ڈھیر ہو گیا ہے کہ وہ ان انتخابات میں کنگ میکر کے کردار میں ابھریں گے۔
کچھ ایگزٹ پول کے نتائج نے کمارا سوامی کے اس خواب کو تقویت پہنچائی تھی جس کے بعد یہ خبریں بھی عام ہو گئی تھیں کہ کانگریس اور بی جے پی کے کچھ رہنماؤں نے کماراسوامی سے ملاقات بھی کی ہے۔ ان کی اس ملاقات کو اس طرح دیکھا جا رہا تھا کہ اگر کسی بھی پارٹی کو اکثریت نہیں ملی اور اگر اس پارٹی کو جے ڈی ایس کی حمایت کی ضرورت پڑی تو وہ ان سے حمایت کی درخواست کر سکتے ہیں۔
ابتداعی رجحانات سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ کانگریس کو جہاں اکثریت ملتی نظر آ رہی ہے وہیں بی جے پی اور جے ڈی ایس کو اتنی سیٹیں نہیں مل پار ہیں کہ وہ اپنی حکومت بنا لیں۔ رجحانات کو جہاں کانگریس کے ذریعہ اچھا چناؤ لڑنے سے تعبر کیا جا رہا ہے وہیں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ یہ فرقہ پرست سیاست کی شکست ہے اور عوام کے بنیادی مدوں کی جیت ہے۔
سمیر چودھری۔
0 Comments