اترپردیش میں بلدیاتی انتخابی کے نتائج کے دوران ہفتہ کے دن دیوبند میں بی جے پی نے تاریخ رقم کردی ہے اور یہاں آزادی کے بعد پہلی مرتبہ کسی ہندو طبقہ سے تعلق رکھنے والے شخص کو چیئرمینی کی کمان ملی ہے، بی جے پی کے امیدوار وپن گرگ نے اپنی حریف سماجوادی پارٹی کی امیدوار ظہیر فاطمہ کوبڑی اکثریت یعنی 4700 ووٹوں سے شکست دے کر پہلی بار بی جے پی کے کھاتہ میں دیوبند کی سیٹ ڈال کر تاریخ رقم کی ہے، دیوبند کا الیکشن اس مرتبہ بی جے پی کے لئے انتہائی اہم تھااور یہاں وزیر مملکت و علاقائی رکن اسمبلی کنوربرجیش سنگھ نے جیت کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا ہوا تھا ،جس میں انہیں کامیابی حاصل ہوئی اور دیوبند کی سیاست میں اہم مقام رکھنے والے سماجوادی پارٹی کے لیڈر و سابق رکن اسمبلی معاویہ علی کی اہلیہ و سابق چیئرپرسن ظہیر فاطمہ کو شکست کا سامنا کرناپڑاہے۔
یہاں بی جے پی کو کل22659 ووٹ ملے ہیں جبکہ سماجوادی کی ظہیر فاطمہ کو17959 حاصل ہوئے جبکہ حالیہ چیئرمین ضیاءالدین انصاری کے بیٹے اور بی ایس پی کے جمال الدین انصاری کو7079 ووٹ ملے ہیں ،وہیں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے کلیم معاذ کو 319 اور کانگریس کے نوشاد قریشی کو 483 ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔جبکہ 1501 ووٹ مسترد ہوئے۔آج ہفتہ کی صبح سے بلدیاتی الیکشن کے تحت اسٹیٹ ہائیوئے پر واقع گوکل چند رہتی دیوی کنیا انٹرکالج میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کی دیری سے رائے شماری کا عمل شروع ہوااور ساڑھے گیارہ بجے مرحلہ کا جیسے ہی پہلے راونڈ کے اعداد و شمار سامنے آئے تو سبھی کے ہوش باختہ رہ گئے کیونکہ یہاں بی جے پی امیدوار نے پہلے ہی راونڈ میں تقریباً پانچ ہزار ووٹوں سے سبقت لے لی اور یہ سبقت مسلسل ساتویں اور آخری راو ¿نڈ تک برقرار رہی ،ایک مرتبہ تیسرے راونڈ کے بعد بی جے پی امیدوار دس ہزار سے زائد ووٹوں سے آگے تھے ،غرض کے ہر راو ¿نڈ میں بی جے پی نے جیت حاصل کی ا ور ساتوں راو ¿نڈ کی گنتی کے بعد شام تقریباً ساڑھے چھ بجے بی جے پی امیدورا وپن کمار گرگ نے تاریخ رقم کرکے پہلے ایسے شخص بن گئے جو ہندو طبقہ اور بی جے پی سے دیوبند کے چیئرمین منتخب ہوئے ہیں۔ ان کی جیت کے ساتھ ہی دیوبند میں بی جے پی کے خیمہ کے جشن کاماحول ہے ،حالانکہ دوپہر قریب بجے کاو ¿نٹنگ مقام پر اس وقت افرتفری کی صورتحال پیدا ہوگئی جبکہ ایک بی جے پی کارکن کی کسی بات کو لیکر پولیس اہلکار سے مارپیٹ ہوگئی،جس میں چراغ نامی پولیس زخمی ہوگیا،جسے علاج کے لئے خاطر اسپتال میں بھرتی کرایا اور پولیس نے موقع پر ہلکی لاٹھی چارج کے ساتھ بھیڑ کو منتشر کئے،اس دوران موقع پر پہنچے ایس پی دیہات سورج رائے نے کہاکہ شرپسندوں کے ساتھ کسی بھی طرح کی رعایت کا معاملہ نہیں کیاجائیگا، دیوبند میںپرامن طریقہ سے رائے شماری کا عمل مکمل ہواہے۔وہیں جیت حاصل کرکے بی جے پی امیدوار نے کہاکہ انہیں تمام طبقات کا ووٹ ملا ہے اور وہ سب کے ساتھ سب کے وکاس کے تحت دیوبند میں ترقیاتی امور کو انجام دینگے۔کاو ¿نٹنگ کو لیکر صبح سے ہی اسٹیٹ ہائیوے پر بڑی تعداد میں فورس تعینات تھیں، کالج کے چاروں طرف بیری کیٹنگ کی ہوئی تھی اور حفاظت کے پختہ بندبست کئے گئے تھے، ایس پی دیہات ساگر جین اور ایس ڈی ایم سنجیو کمار،سی او رام کرن اور کوتوالی انچارج موقع پر موجودرہے اور حالات کا جائزہ لیتے رہے۔
حالانکہ بیرکیٹنگ کے باہر کافی تعداد میں امیدواروں کے حامی موجود تھے لیکن بڑی مقدار میں فورس کی تعیناتی کے ساتھ کوئی بھی آگے جانے کی ہمت نہیں کرسکا۔وہیں خفیہ ایجنسیاں بھی پل پل کی خبریں لیتی رہی، وہیں صحافیوں کو کاوٹنگ مقام سے باہر ہی رکھاگیا۔
0 Comments