Latest News

عازمین حج ۲ ہزار کی نوٹ لے کر نہ جائیں، دو ہزار کے نوٹ کی منسوخی پر عازمین حج کیلئے ایڈوائزری جاری۔

نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے دو ہزار کا نوٹ بند کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے اور ۲۳ مئی سے بینکوں میں اس کی تبدیلی بھی شروع ہوگئی۔ نوٹوں کی یہ تبدیلی ستمبر تک جاری رہے گی۔ دریں اثنا حجاج کرام سے یہ اپیل کی جارہی ہے کہ وہ سفر حج پر روانہ ہوتے وقت اپنے ساتھ دو ہزار کے نوٹ ہرگز لے کر نہ جائیں، کیونکہ سعودی عرب اسپینج نے ان نوٹوں کو قبول کرنے سے منع کر دیا ہے۔ سرکاری طور پر اس بات کی تصدیق نہیں کی جاسکی ہے کہ سعودی عرب اسپینج نے واقعی دو ہزار کے نوٹ قبول کرنا بند کر دیے ہیں یا نہیں، تا ہم عازمین حج کے لیے سوشل میڈیا کے ذریعے پیغام جاری کئے جا رہے ہیں۔ ایسے ہی ایک پیغام میں کہا گیا حج پر جانے والوں کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں اگر وہاں 2000 روپے کا نوٹ لے کر جائیں گے۔ سعودی ایکسچینج نے دو ہزار کا نوٹ لینا بند کر دیا۔ ایک دوسرے انگریزی پیغام میں بھی کہا گیا ہے کہ ایک حاجی کو اس وقت وقت پیش آئی جب اسپینج والوں نے 2000 کا نوٹ لینے سے منع کر دیا اس لیے تمام حاجیوں سے درخواست ہے کہ وہ اپنے نوٹوں کو ہندوستان سے ہی تبدیل کروا کر آئیں۔ اس طرح کی خبروں کی خواہ تصدیق نہ ہو پائی ہو تاہم ماضی میں حج بیت اللہ کا سفر کر چکے حاجیوں کا کہنا ہے کہ 2016 میں جب نوٹ بندی کی گئی تھی تو انہیں بھی اسی طرح کے تلخ تجربات سے گزرنا پڑا تھا۔ سفر کربلا پر جانے والے عقیدت مندوں نے عراق میں بھی اسی طرح کی مشکلات کا سامنا کیا تھا۔ عرب اور دیگر ممالک میں مقیم کچھ ہندوستانیوں کا تو یہاں تک کہنا ہے کہ نوٹ بندی کے بعد سے دنیا بھر کے ممالک کا ہندوستانی کرنسی پر سے اعتماد ختم ہو گیا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ روپے میں لین دین قطعی نہ کیا جائے۔ کئی مقامات پر جہاں پہلے آرام سے روپے میں کوئی بھی خریداری کر لی جاتی تھی وہاں بھی اب ڈالر یا دیگر کرنسی کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ اب دو ہزار کا نوٹ بند کرنے کے بعد روپے کے لیے صورت حال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر