Latest News

داعش کی دلہنوں پر بنی فلم ’دی کیرالہ اسٹوری‘ پر تنازعہ جاری، مسلم یوتھ لیگ کی کیرل اسٹیٹ کمیٹی کی جانب سےالزام ثابت کرنے پر ایک کروڑ ۱۱؍ لاکھ روپئے انعام کا اعلان۔

ترونت پورم۔یکم؍ مئی: داعش کی دلہنوں پر مبنی مسلم مخالف فلم ’دی کیرالہ اسٹوری ‘ کے ریلیز ٹریلر میں کیے گئے دعوئوں کو تنازعہ جاری ہے، فلم کی ریلیز کے پہلے ہی تنازعات میں گھری اس فلم کو لے کر مسلم یوتھ لیگ کیرل اسٹیٹ کمیٹی نے کہاکہ وہ فلم میں لگائے گئے الزاموں کو ثابت کرنے والے کو ایک کروڑ روپئے کا انعام دے گی وہیں دوسری طرف اداکار اور وکیل سی شکور نے فلمی دعوئوں کو خارج کرتے ہوئے کہاکہ ۳۲ ہزار کی جگہ اگر کوئی ۳۲ خواتین کے نام اور پتے دے کر یہ ثابت کردے کہ یہ خواتین دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی میں شامل ہوئی ہیں تو وہ اسے ۱۱ لاکھ روپئے انعام دیں گے۔ ریلیز ٹریلر میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ کیرل میں ۳۲ ہزار خواتین نے مذہب تبدیل کرکے دہشت گرد تنظیم داعش میں شامل ہوگئی ، فلم کو لے کر سیاسی تنازعہ بھی پیدا ہوگیا ہے۔ این آئی اے کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ یوتھ کیرل اسٹیٹ کمیٹی نے کہا کہ ۴ مئی کو کیرل کے ہر ضلع میں کائونٹر کھولے جائیں گے اور فلم میں لگائے گئے الزامات کو ثابت کرنے والے کو ایک کروڑ روپئے کا انعام دیاجائے گا، ان مراکز پر کوئی بھی تفصیل جمع کراسکتا ہے۔ سمیتی کے پوسٹر میں لکھا ہے کہ ان الزامات کو ثابت کریں، ۳۲ ہزار کیرل کی خواتین مذہب تبدیل کرکے شام چلی گئیں، چیلنج قبول کریں اور ثبوت جمع کریں، اس کے علاوہ کیرل کے اداکار اور وکیل سی شکورنے فیس بک پوسٹ میں لکھا ہے کہ فلم کے ٹریلر میں ۳۲ ہزار خواتین کے تبدیلی مذہب اور ان کے داعش میں شامل ہونے کی بات کہی گئی ہے، اگر کوئی ان میں سے ۳۲ خواتین کا بھی ثبوت لا کر دے تو وہ اسے گیار ہ لاکھ روپئے انعام دیں گے، انہوں نے کہاکہ صرف تین خواتین، جنہوں نے دو بھائیوں سے شادی کی تھی جو پلکڑ کے باشندے تھے یہ کیرل سے مسلم کمیوٹی کے باہر سے آئی ایس میں شامل ہونے کا واحد معاملہ ہے، ہر کسی کو لو جہاد معاملے کے بارے میں بنا کسی ثبوت کے ایک کمیونٹی اور ایک ریاست کو غلط قرار دینا بند ہوناچاہئے جسے ہائی کورٹ نے بھی خارج کردیا تھا۔ بتادیں کہ اتوار کو وزیر اعلیٰ وجین نے کہا تھا کہ فلم کے ٹریلر سے پہلی نظر میں ایسا لگتا ہے کہ اس کا مقصد ریاست کے خلاف پروپیگنڈا اور فرقہ وارانہ تقسیم کرنا ہے۔انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ’لو جہاد کا مسئلہ ایسا ہے کہ اسے تحقیقاتی ایجنسیوں، عدالتوں اور یہاں تک کہ مرکزی وزارت داخلہ نے بھی مسترد کر دیا ہے۔ یہ مسئلہ اب کیرالہ کے بارے میں اٹھایا جا رہا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اس کا مقصد ریاست کو دنیا کے سامنے بدنام کرنا ہے۔‘ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہاتھا کہ ایسی پروپیگنڈا فلم اور اس میں مسلمانوں کو جس طرح دکھایا گیا ہے اسے ریاست میں سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی سنگھ پریوار کی کوششوں سے جوڑا جانا چاہیے۔‘انھوں نے سنگھ پریوار پر ریاست کی مذہبی ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایاتھا۔وپل امرت لال شاہ کی پروڈیوس کردہ ’دی کیرالہ سٹوری‘ پانچ مئی کو سینما گھروں میں ریلیز ہونے والی ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر