Latest News

مبلغ اسلام مولانا کلیم صدیقی ڈیڑھ سال بعد جیل سے رہا، جبراً تبدیلی مذہب کے الزام میں گرفتار ہوئے تھے داعی اسلام۔

لکھنو: مبلغ اسلام مولانا کلیم صدیقی ڈیڑھ سال بعد جیل سے رہا ہوگئے ۔ آج شام مولانا کے وکیل اسامہ ندوی نے انھیں جیل کے باہر استقبال کیا۔ آلہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو بنچ سے ضمانت منظور ہونے کے تقریبا ایک مہینے کے بعد مولانا کلیم صدیقی کی جیل سے رہائی عمل میں آئی ۔ واضح رہے کہ تبدیلی مذہب کے کیس میں مبلغ اسلام مولانا کلیم صدیقی کو 5 اپریل کو مشروط ضمانت ملی تھی۔
الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے گزشتہ ڈیڑھ سال سے جیل میں مقید مولانا کلیم صدیقی کی ضمانت منظور کی تھی ۔اترپردیش کی اے ٹی ایس نے مولانا کلیم صدیق کو جبری تبدیلی مذہب کے الزام میں میرٹھ سے ستمبر 2021 کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف مختلف سنگین نوعیت کے مقدمات درج کرتے ہوئے جیل بھیج دیا تھا انہیں جیل میں تقریبا ۸۹۵ دن رہنا پڑا۔ اس درمیان کئی مرتبہ ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی گئی تھی مولانا کے وکیل اسامہ ندوی سوشل میڈیا پر ان کی جیل سے رہائی کی اطلاع دیتے ہوئے پوسٹ کیا کہ الحمدللہ حضرت مولانا کلیم صدیقی صاحب جیل سے باہر آگئے ہیں۔ یونائٹیڈ اگینسٹ کے روح رواں ندیم خان نے لکھا کہ مولانا کلیم صدیقی صاحب جیل سے باہر آگئے ہیں ضمانت کی مکمل کارروائی پوری گئی ہے ان سے فون پر بات کرکے دلی خوشی ہوئی۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر