Latest News

دارالعلوم حیدرآباد کے صدر گیٹ کو بلڈوزر سے توڑنے کی کوشش ناکام، انہدامی کارروائی کی شدید مخالفت، مدرسہ کی جانب غلط نظر سے نہ دیکھنے کا انتباہ، عملہ نامراد واپس۔

حیدر آباد: حیدرآبادکے ممتاز دینی مدرسہ دارالعلوم حیدر آباد واقع شیورام پلی کے باب الداخلہ کی کمان کو منہدم کرنے جی ایچ ایم سی کی کوشش آج اس وقت نا کام ہوگئی جب مدرسہ کی کمیٹی کے ایک رکن ڈاکٹر نظام الدین، طلباء کے ہمراہ انہدامی کارروائی کی شدید مخالفت کی اور احتجاج بلند کیا۔ اس دوران ناظم مدرسہ مولانا محمد حسام الدین جعفر پاشاہ بھی وہاں پہنچ گئے اور انہدامی کارروائی کی کوشش کے خلاف احتجاج بلند کیا ۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ آج 12 بجے کے درمیان جی ایچ ایم سی کے بعض اہلکار بلڈوزر لے کر دار العلوم مدرسہ گئے اور باب الداخلہ کی کمان کو منہدم کرنے کی کوشش کی۔ اطلاع ملتے ہی انہوں نے مدرسہ کے ذمہ دار ڈاکٹر نظام الدین کے ساتھ مقام واقعہ پہنچ گئے اور انہدامی کارروائی کے خلاف احتجاج بلند کیا جس پر فوری انہدامی کارروائی روکدی گئی۔بتایا گیا ہے کہ بلدیہ کا عملہ سڑک کی جانب کمان کے 3 فٹ حصہ کو منہدم کرنا چاہتا تھا۔ مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ آخر حکومت مدرسوں کے پیچھے کیوں پڑی ہوئی ہے۔ شہر میں کئی غیر مجاز قبضہ ہیں ۔ مولانا نے وزیر اعلی کے سی آر کو مشورہ دیا کہ وہ ایسا کوئی عمل نہ کریں جس سے عوام میں ناراضگی اور بے چینی پیدا ہو جائے ، ہماری اس گزارش کو قبول کریں۔ بصورت دیگر حالات خراب ہو سکتے ہیں۔ مولانا نے مدرسہ کی کمان کا معائنہ کرنے کا بھی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر کو مشورہ دیا۔ مولانا نے کہا کہ دارالعلوم حیدر آباد مولانا محمد حمید الدین عاقل حسامی کے جمع کردہ ی ایک ایک پیسہ اور پسینہ کی نشانی ہے۔ عوام مدرسہ کے انہدام کو برداشت نہیں کریں گے۔ مولانا نے کہا کہ چند دن قبل جی ایچ ایم سی کی ایک خاتون عہدیدار نے دارالعلوم آکر تیقن دیا تھا کہ مدرسہ کی کمان کو منہدم نہیں کیا جائے گا لیکن وہ اپنا وعدہ بھول گئیں۔ آج کی یہ اچانک کا رروائی شر پسندی ہو سکتی ہے۔ مولانا نے انتباہ دیا کہ کوئی بھی مدرسہ کی جانب نظر اٹھا کر نہ دیکھیں۔ اگر کمان کو منہدم کیا گیا تو مدرسہ کی شان اور اس کی رونق ختم ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ مدرسہ کے رو برو سٹرک پر فلائی اوور کی تعمیر ہونے کے بعد ٹرا فک فلائی اوور سے گزر جائے گی۔ نیچے کے حصہ میں ٹرا فک کے گزرنے میں کمی ہو جائے گی۔ بتایا گیا ہے کہ کمان منہدم کرنے 4 دن کی مہلت دی گئی ہے، تاہم مولانا نے کہا کہ 4 دن بعد بھی کمان کو ہاتھ لگانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ مولانا نے ملت کے ذمہ داروں کو مشورہ دیا کہ وہ مدرسہ کی حفاظت کے لئے دلچسپی لے کر آگے آئیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر