Latest News

کامیابی کے لئے دین کو ہر حال میں مقدم رکھنا ہے، مصلحت کے نام پر دين اسلام کو دوسرے درجے میں رکھنا در اصل بڑی تباہی: خطبہ جمعہ کے دوران الحاج محمد اقبال کا خطاب۔

آگرہ: آگرہ میں واقع مسجد نہر والی میں خطبہ جمعہ کے دوران الحاج محمد اقبال نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ آج کے خطبہ جمعہ میں ان لوگوں پر بات ہوگی جو اپنے ذاتی فائدے کے لئے دین کو سکینڈ نمبر پر رکھتے ہیں اس سے زیادہ کسی بھی مسلمان کے لیے اور کیا بد بختی ہو سکتی ہے کہ وہ اپنے دین کو ہی ایگنور کردے ، اللہ کے نبی کے مکی دور میں ایک واقعہ میں ہمارے لیے بہت بڑا میسج ہے، آپ کے چچا ابو طالب نے ایک بار آپ کو بلایا اور کہا کہ “ قوم کے ساتھ مصالحت کا انداز اختیار کرو ۔ “ اس کے جواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا “ اے میرے چچا اگر یہ لوگ میرے دائیں ہاتھ میں سورج اور بائیں ہاتھ میں چاند بھی لاکر رکھ دیں، تب بھی میں اِس کام کو نہیں چھوڑوں گا ۔ “ یہ واقعہ بتاتا ہے کہ ہم کو کسی بھی حالت میں “دین کو مقدم “ رکھنا ہے ، اگر کوئی اس حقیقت پر کھڑا ہو جہاں اس کے لیے سورج اور چاند بھی چھوٹے ہوں تو وہ شخص کبھی بھی “ مصالحت کا انداز اختیار نہیں کرسکتا “ اس کے بر عکس اگر کوئی شخص قوم میں برائی دیکھتا ہے لیکن وہ اپنے ذاتی فائدے کے لیے اس کی مذمت نہیں کرتا ، یا وہ اپنے کسی اور فائدے کے لیے دین کو ہی سیکنڈ نمبر پر رکھتا ہے یا وہ مصالحت کا انداز اپناتا ہے تو ایک طرح سے اس نے اپنے دین کو ہی قربان کردیا ، چاہے وہ کرسی کے لیے ہو ، شادی کے لیے ہو ، پیسے کے لیے ہو ، شہرت کے لیے ہو ۔ جس نے بھی دین کو سیکنڈ نمبر پر رکھا وہ صراطِ مستقیم سے دور ہوگیا ، جب تک دین کو فرسٹ نمبر پر نہیں کریں گے یہ ذلت اور رسوائی مسلط رہے گی ، جو کچھ آج ہورہا ہے اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے ہم میں سے ہر ایک کو اپنا محاسبہ کرنا چاہئیے خود کا بھی اور اپنے گھر کا بھی کہ ہم کہاں جارہے ہیں ۔ مکی دور کے اس واقعہ میں ہمارے لیے راستہ موجود ہے کہ ہم کو کیا کرنا ہے ۔ اللہ سے دعا ہے اللہ ہم سب کو صراطِ مستقیم پر قائم رکھے، آمین۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر