Latest News

مرتے دم تک مسلمان رہوں گی، لو جہاد‌کا‌اسلام‌میں کوئی تصور نہیں، زبردستی اسلام قبول کروانے کے الزام میں گرفتار یاسر کی مشرف بہ اسلام بیوی کا بیان۔

بھوپال: مدھیہ پردیش اے ٹی ایس نے ہندو مذہب چھوڑ کر مسلمان ہونے والی‌خاتون ہدی کے شوہر کو گرفتار کیا ہے۔ یہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ ہدی کو زبردستی مسلمان بنایا گیا تھا لیکن اس نے ایسے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی مرضی سے مسلمان ہوئی ہیں۔ خاتون نے بتایا کہ اسلام میں سچائی اور لڑکیوں کی عزت ہے۔بتادیں کہ ہدی کے شوہر کو اے ٹی ایس نے گرفتار کرلیا ہے، ان پر الزام ہے کہ ہدی کو زبردستی مسلمان بنایا گیا لیکن ایسے تمام الزامات کو خارج کرتے ہوئے ہدی نے کہاکہ میں اپنی مرضی سے مسلمان ہوئی ہوں، اسلام میں سچائی ہے اور لڑکیوں کو عزت دی جاتی ہے۔ دینک بھاسکر کو انٹرویو دیتے ہوئے ہدی نے کہاکہ میرا ۲۰۱۵ سے ہی اسلام کی طرف رجحان تھا، جو میرے دوست سرکل میں لوگ تھے انہیں دیکھ کر میں زیادہ متاثر تھی، ۲۰۱۸ میں میں نے باضابطہ اعلان کیا اور کلمہ پڑھا پھر مسلمان ہوگئی۔ ۲۰۲۰ میں میری شادی ہوئی، انہوں نے کہاکہ اسلام میں عورتوں کو بیٹیوں کو بہت عزت دی جاتی ہے، میں ان سے بہت متاثر ہوئی۔ میں نے کوئی غلطی نہیں کی، ان شاء  اللہ وہ جلد رہا ہوجائیں گے۔ میں ایمان سے کسی بھی صورت واپس نہیں ہوں گی، زبردستی اسلام قبول کرنے والے کی بات بے بنیاد ہے۔ لوجہاد جیسی کوئی چیز اسلام میں نہیں ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر