میرٹھ میں ہندو انتہا پسند سچن سروہی کو کو کرائم برانچ کی ٹیم نے مانسروور میں واقع ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔ آٹھ ماہ قبل دیپک قتل کیس کے بعد جام۔لگانے اور مجرمانہ سازش رچنے کے الزام میں اس کے خلاف پرکشیت گڑھ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ گرفتاری کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت میں سچن کے وکیل کی جانب سے ضمانت کی درخواست دائر کی گئی۔ عدالت نے درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ملزم کو جیل بھیج دیا۔ پولیس کے مطابق قتل کے بعد ہندو انتہا پسند سچن سروہی نے ہجوم کو جام کرنے پر اکسایا اور واقعے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی۔ ایس ایس پی روہت سنگھ سجوان نے کہا کہ سچن سروہی کے خلاف پہلے بھی پانچ مقدمات درج ہیں
جمعہ کو ۔میرٹھ میں میئر اور کونسلروں کی حلف برداری کی تقریب میں اے آئی ایم آئی ایم لیڈروں اور کونسلروں کے وندے ماترم نہ گانے پر ہنگامہ ہوا۔ ہفتہ کی سہ پہر ہندو لیڈر سچن سروہی نے اپنے کارکنوں کے ساتھ چودھری چرن سنگھ پارک چوراہے پر اے آئی ایم آئی ایم کے قومی صدر اور ایم پی اسد الدین اویسی کا پتلا جلایا اور ان پر وندے ماترم کی توہین کا الزام لگایا۔
اس کے بعد وہ سول لائن تھانہ علاقہ کے مانسروور میں واقع اپنے گھر چلا گیا۔ جیسے ہی معاملہ سامنے آیا، آدھے گھنٹے بعد کرائم برانچ کی ٹیم نے گھر پر چھاپہ مار کر سچن سروہی کو گرفتار کر لیا۔ الزام ہے کہ اس دوران سچن سروہی نے بھیڑ کو اکٹھا کرنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے ہنگامہ بھی ہوا۔ عدالت میں لے جانے کے دوران سچن نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس اسے ہندوؤں کی آواز اٹھانے پر پھنسانے کی کوشش کر رہی ہے۔
0 Comments