Latest News

پرشکوہ تقریب میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا مودی کے ہاتھوں افتتاح، عمارت قوم کے نام وقف، خصوصی سکہ اور ڈاک ٹکٹ جاری، لوک سبھا میں سینگول نصب، کانگریس سمیت ۲۱؍ اپوزیشن پارٹیوں نے مکمل بائیکاٹ کیا۔

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کے ساتھ ملک کے نوتعمیر پارلیمنٹ ہاؤس کو آج یہاں قوم کے نام وقف کیا اور نئے لوک سبھا ہاؤس میں عقیدت کے ساتھ مقدس سینگول نصب کیا۔مودی صبح تقریباً ساڑھے سات بجے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں پہنچے اور برلا نے ان کا استقبال کیا۔ ریشم کی دھوتی، کُرتا اور گلابی جیکٹ پہنے مسرور نظر آنے والے مسٹر مودی نے سب سے پہلے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمے پر گلہائے عقیدت پیش کیا۔ اس کے بعد انہوں نے برلا کے ساتھ وہاں ہون اور مذہبی رسومات میں حصہ لیا۔ مسٹر مودی نے اس کے بعد تمل ناڈو کے مختلف ادیموں سے آئے سنتوں کے ذریعہ لائے گئے سینگول کو پرنام کیا اور پھر اسے پانچ ادینم سنتوں کے ہاتھوں سے عقیدت سے حاصل کیا اور ان کے مقام کے چکر لگائے۔اس کے بعد مسٹر مودی نے ادینم سنتوں سے آشیرواد لیا اور پھر مسٹر برلا اور ادینم سنتوں کے ساتھ وہ نئی لوک سبھا کے اندر گئے اور اسپیکر کی نشست کے پیچھے دائیں جانب شیشے کے کیس میں سینگول نصب کیا، جو خودمختاری، انصاف، حکمرانی اور خوشحالی کی علامت سمجھاجاتا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے چراغ جلایا اور سینگول پر گلہائے عقیدت پیش کیا۔ دوران تقریب تمام مذاہب کے مذہبی پیشواو  نےاپنے مذہب کے مطابق افتتاحی تقریب میں میں نمائندگی کی اس دوران قرآن پاک کی سورہ رحمن کی تلاوت بھی کی گئی
اس موقع پر ادینم سنت بھی ایوان میں موجود تھے۔اس کے بعد مودی اور برلا باہر آئے اور پھر نئی پارلیمنٹ کی افتتاحی تختی کی نقاب کشائی کرکے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کیا۔ اس کے بعد انہوں نے تعمیراتی مزدوروں سے ملاقات کی اور انہیں شال اور نشانات دے کر اعزاز سے نوازا۔ اس کے بعد تمام مذاہب کی دعائیہ اجتماع میں شرکت کی۔اس پروگرام میں مرکزی وزراء راجناتھ سنگھ، امت شاہ، اشونی وشنو، انوراگ ٹھاکر، ڈاکٹر جتیندر سنگھ، بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر جگت پرکاش نڈا، سابق لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن و اعلیٰ حکام وغیرہ موجود تھے۔ واضح رہے کہ اس تقریب کا اپوزیشن سیاسی پارٹیوں نے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا تھا۔کانگریس سمیت ۲۱ اپوزیشن پارٹیوں نے تقریب میں حصہ نہیں لیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی افتتاحی تقریب کے دوران ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ کی نقاب کشائی کی اور ۷۵روپے کا سکہ جاری کیا۔پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے جہاں حزب اختلاف کے بائیکاٹ، صدر جمہوریہ سے اس نئی عمارت کا فتتاح نہ کرانا اور ساورکر کا ذکر نہیں کیا، وہیں انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کے سفر میں کچھ لمحات امر ہو جاتے ہیں اور نہ مٹنے والے دستخط ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہندوستان کی تاریخ میں ۲۸ مئی ایسا ہی ایک دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی بلڈنگ صرف ایک عمارت نہیں ہے بلکہ ۱۴۰ کروڑ ہندوستانیوں کی امنگوں اور خوابوں کی عکاس ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کا دن ملک کے لیے ایک مبارک دن ہے۔ ملک آزادی کے ۷۵سال مکمل ہونے پر امرت مہوتسو منا رہا ہے۔ اس امرت مہوتسو میں ہندوستان کے عوام نے پارلیمنٹ کی یہ نئی عمارت اپنی جمہوریت کو تحفے میں دی ہے۔ آج صبح پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں کل مذہبی دعا کا انعقاد کیا گیا، میں ہندوستانی جمہوریت کے اس سنہرے لمحے کے لیے تمام ہم وطنوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔وزیرا عظم مودی نے کہا کہ نئی پارلیمنٹ خود انحصار ہندوستان کا مشاہدہ کرے گی۔ ہماری جمہوریت دنیا کو ہندوستان کے عزم کا پیغام دیتی ہے۔ پارلیمنٹ ہماری جمہوریت کا مندر ہے۔ یہ نیا پارلیمنٹ ہاؤس منصوبہ بندی کو حقیقت سے جوڑنے کی ایک اہم کڑی ثابت ہوگا، پالیسی کو تعمیر سے، قوت ارادی سے عمل کی طاقت اور قرارداد کو کامیابی سے جوڑتا ہے۔ یہ نئی عمارت ہمارے آزادی پسندوں کے خوابوں کو پورا کرنے کا ذریعہ بنے گی۔ یہ نئی عمارت خود انحصار ہندوستان کے طلوع آفتاب کا مشاہدہ کرے گی۔ یہ نئی عمارت ترقی یافتہ ہندوستان کی قراردادوں کی تکمیل دیکھے گی۔ یہ نئی عمارت نئے اور پرانے کے بقائے باہمی کے لیے بھی ایک مثالی ہوگی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر