Latest News

کرناٹک الیکشن: سبھی پارٹیاں دھواں دھار انتخابی تشہیر میں مصروف, سونیا، راہل ، مودی اور امیت شاہ کی ریلیاں، ایک دوسرے پر الزام تراشی۔

ہبلی: کرناٹک الیکشن کے پرچار کے آخری مرحلے میں کانگریس کی طرف سے پہلی بار سونیا گاندھی ریلی کرنے آئیں، سونیا نے ہبلی میں ایک اجلاس سے خطاب کیا، اسٹیج پر آتے ہیں انہو ںنے بی جے پی کو جمہوریت کی پراوہ نہ کرنے والی پارٹی بتایا۔ سونیا نے کہا کہ بی جے پی ایک ایسی پارٹی ہے جو ڈکیتی ڈال کر اقتدار ہتھیانے میں ماہر ہے۔ انہیں جمہوریت کی پرواہ نہیں ہے۔ سونیا نے کہاکہ بی جے پی کے لیڈران دھمکی دیتے ہیں کہ اگر وہ نہیں جیتے تو کرناٹک کے لوگوں کو مودی کا آشیرواد نہیں ملے گا اور فساد ہوں گے، بی جے پی کو بتانا چاہتی ہوں کہ کرناٹک کے عوام کسی کے آشیرواد پر نہیں اپنی محنت پر بھروسہ کرتے ہیں۔ سونیا نے کرناٹک کے عوام سے وعدہ کیا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ اب اس ریاست کے دن بدلنے والے ہیں۔ ادھر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کانگریس پر ممنوعہ تنظیم پی ایف آئی کے ایجنڈے پر چلنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے بیلگاوی میں انتخابی مہم کے دوران کہاکہ جب بھی کسان برسراقتدار آئی کسانوں پر لاٹھیاں چلائی ہیں۔ وہیں بنگلورو میں وزیر اعظم مودی نے روڈ شو کیا اور اس دوران عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس کا پنجہ سرکاری پیسہ کھاجاتا ہے، ان کی ایسی ہی بیماریوں کا دائمی علاج کرنے کےلیے بی جے پی آئی ہے۔ ادھر راہل گاندھی نے دہشت گردی سے متعلق وزیر اعظم مودی کے بیان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کو ان سے بہتر پی ایم مودی بھی نہیں سمجھ سکتے۔ انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے ان کی دادی اندرا گاندھی اور والد راجیو گاندھی کا قتل کیا تھا۔ دہشت گردی کیا ہوتی ہے اور دہشت گرد کیا کرتا ہے، اس کو میں وزیر اعظم سے بہتر سمجھتا ہوں۔ میری فیملی دہشت گردی کی شکار رہی ہے، ایسے میں وہ دہشت گردی کو مجھ سے بہتر نہیں سمجھ سکتے۔ دراصل پی ایم مودی نے جمعہ کے روز کرناٹک اسمبلی انتخاب میں فلم ’دی کیرالہ اسٹوری‘ کا تذکرہ کرتے ہوئے کانگریس کو نشانہ بنایا تھا۔ اسی پر راہل گاندھی نے آج جوابی حملہ کیا۔راہل گاندھی نے آج اپنی تقریر کے دوران الزام لگایا کہ ’’گزشتہ تین سالوں میں بی جے پی نے کرناٹک میں چوری کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ شاید ملک کی سب سے بدعنوان حکومت کرناٹک کی بی جے پی حکومت ہے۔ ٹھیکیداروں کے ایسو سی ایشن نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر کہا کہ 40 فیصد کمیشن لیا جا رہا ہے۔ آج تک وزیر اعظم نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا۔‘‘ راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی پر طنز کستے ہوئے کہا کہ ’’وزیر اعظم کرناٹک آتے ہیں، لیکن بدعنوانی کے بارے میں ایک لفظ نہیں بولتے... وزیر اعظم جی، کرناٹک کے نوجوانوں کو بتائیے کہ آپ نے بدعنوانی کے خلاف کیا کیا؟‘‘راہل گاندھی نے مہنگائی کے ایشو پر بھی بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’گیس سلنڈر پہلے 400 روپے کا تھا، اب 1100 روپے کا ہو گیا ہے۔ وزیر اعظم جی نے اس کے بارے میں کیا کیا؟ پٹرول پہلے 60 روپے فی لیٹر تھا، اب 100 روپے فی لیٹر ہو گیا ہے، اس کے بارے میں کیا کیا؟ مہنگائی کو لے کر وزیر اعظم نے کیا کیا؟‘‘ راہل گاندھی نے اس دوران یہ عزم بھی ظاہر کیا کہ ’’اس بار ہم انقلابی کام کرنے جا رہے ہیں۔‘‘

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر