Latest News

مساجد میں نماز کے دوران بچوں کے ساتھ نرمی کا معاملہ کریں اور انہیں مساجد آنے کی ترغیب دیں: الحاج محمد اقبال۔

آگرہ: مسجد نہر والی میں الحاج محمد اقبال نے خطبہ جمعہ کے دوران کہا کہ آج ہم بچوں کے بارے میں بات کریں گے، ہمارے یہاں یہ رواج بن گیا ہے کہ اگر نماز میں کوئی بچہ پہلے آکر بیٹھ گیا تو ہر آنے والا شخص اس کو اٹھا کر پیچھے کردیتا ہے اور اس طرح وہ بچہ جو مسجد میں پہلے آکر آگے بیٹھا تھا وہ بے چارہ بلکل آخیر میں کردیا جاتا ہے۔ آپ ذرا اس بچے کے دل سے پوچھیں کہ وہ کیا سوچتا ہوگا اس کا لگاؤ مسجد سے ہوگا یا وہ مسجد سے دور ہوگا اور اس کے ذمہ دار وہ لوگ ہونگے جو اس کو پیچھے کرتے ہیں، کیا یہ آپ کا عمل درست ہے؟ 
ایک لمبی حدیث نسائی کی ہے اس کا نمبر ہے 1142 اس میں بتایا گیا ہے کہ رسول اللہ کے ساتھ نماز میں حسن یا حسین رضی اللہ عنہما تھے جب آپ سجدے میں گئیے تو وہ آپ کی پیٹھ پر بیٹھ گیے اللہ کے رسول نے سجدہ لمبا کردیا جب تک کہ وہ آپ کی پیٹھ پر سے نہ اترے، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ بچوں کا کس قدر خیال رکھنا ہے اور ہمارا عمل کیا ہے؟ یہ درست ہے کہ صف بندی کی ترتیب یہ ہے کہ آگے مرد اس کے بعد خواتین اور پھر بچے، لیکن اگر کوئی چھوٹا بچہ اپنے والد کے ساتھ ہے تو اس کو چاہیے کہ دیوار کے ساتھ بچے کو کھڑا کریں اور والد اس کے ساتھ کھڑے ہوجائیں صف کوئی بھی ہو، اگر بچوں کو پیچھے کرنا بھی ہے تو آپ کو اجازت نہیں امام کی ذمہ داری ہے کہ ان کوسمجھا کر آخیر میں بچوں کی صف بنوائیں اور خطبہ میں بھی بچوں کو خطاب کریں تاکہ بچوں کا حوصلہ بڑھے۔ یہ ہی بچے کل کے “ پکّے نمازی “ بنیں گے ان شاءاللہ۔ جس طریقے سے ہم لوگ بچوں کو اٹھا کر پیچھے کرتے ہیں وہ بلکل غلط ہے آپ بچوں کو مسجد سے باہر نکالنے والوں کی لسٹ میں آرہے ہیں کیا جواب ہے آپ کے پاس ؟ آپ سب سے درخواست ہے کہ آئندہ ایسا نہ کریں اور اس بات کو دوسرے حضرات تک بھی پہنچائیں اللہ آپ کو جزاے خیر سے نوازے آمین ، اور پھر اس حدیث کو بھی یاد رکھیں کہ اپنے بڑوں کا اکرام کریں اور چھوٹوں پر شفقّت کریں یہ ہی اسلام کا اصول ہے. اللہ ہم سب کو نیک عمل کی توفیق سے نوازے آمین۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر