دیوبند: سمیرچودھری۔
مشتبہ حالات میں شادی شدہ خاتون کی زہریلی اشیاءکھانے سے موت ہوگئی،متوفی کے بھائی تین دیوروں سمیت اس کی نند کے خلاف مارپیٹ کرکے اس کی بہن کو زہریلی چیز کھلانے کا الزام عائد کیاہے، جس کی اسپتال میں دوران علاج اس کی موت ہوگئی، پولیس نے پنچنامے کے بعد لاش پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔کوتوالی علاقہ کے گاو ¿ں تھیتکی کے باشندہ اجدار حسین کی بیٹی شمع پروین کی شادی تقریباً 15 سال قبل گاو ¿ں کے ہی غلام رسول سے ہوئی تھی۔اس دوران شمع کے دو بچے ہوئے تھے۔ شادی کے بعد کچھ عرصہ قبل غلام رسول ملازمت کے سلسلے میں خلیجی ملک چلا گیا تھا،بتایا جاتا ہے کہ شوہر کے ذریعہ بیوی بچوں کوبھیجے جانے والے خرچ کے پیسوں سے سسرال کے لوگ ناراض تھے،جس کی وجہ سے گھر میں روزانہ جھگڑا اور گالی گلوچ کرکے شمع کے ساتھ مارپیٹ کی جانی لگی۔متوفی شادی شدہ خاتون کے بھائی ندیم حیدر نے کوتوالی میں دی گئی تحریر میں بتایا کہ گزشتہ دو روز سے سسرال والے اس کی بہن کے ساتھ مارپیٹ کررہے تھے۔ جس کی اطلاع شمع کے 11 سالہ بیٹے علی میزان نے دی۔ جس کے بعد وہ شمع کے سسرال پہنچا اور اسے نازک حالت میں مظفر نگر کے بیگراج پور میں واقع میڈیکل کالج لےکر گیا جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔ واقعے کی اطلاع پولیس کو دی گئی، پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر اس کا پنچنامہ کرنے کے بعد پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوا دیا۔ کوتوالی انچارج ایچ این سنگھ نے نے بتایا کہ عمار، اطہر، امجد اور نسیم فاطمہ کے خلاف مارپیٹ اور خودکشی کے لیے اکسانے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم رپورٹ آنے کے بعد ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
0 Comments