املنیر: (ساجد مرزا اور ایجنسی) ریاست مہاراشٹر ان دنوں فرقہ پرستی کی آگ میں جھلس رہا ہے، مغل شہنشاہ اورنگ زیب کی تصویر سوشل میڈیا پر لگانے کے بعد کولہا پور میں ہوئے فرقہ وارانہ کشیدگی کی آنچ احمد نگر، بیڑ اور ناسک تک پہنچ گئی تھی اسی درمیان جلگائوں کے املنیر میں ایک کمیونٹی کے بچوں کے ذریعہ دیوار پر پیشاب کیے جانے پر دوسری کمیونٹی کے لوگوں کے اعتراض کے بعد پہلے کہا سنی، تکرائو پھر اس کے بعد پرتشدد جھڑپ ہوگئی، تفصیلی اطلاعات کے مطابق جلگاؤں ضلع کے املنیر شہر میں جمعہ کی شب دس بجے پتھراؤ کے بعد کشیدگی پھیل گئی لیکن پتھراؤ کے واقعہ کے بعد پولس انتظامیہ حرکت میں آگئی اور احتیاطی اقدام کے طور پر انتظامیہ نے شہر میں دو دن کے لئے کرفیو جاری کردیا ہے۔ پولیس انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر یقین نہ کریں اور امن برقرار رکھیں۔پولیس کے مطابق املنیر شہر کے جنگار گلی، جونا پاردھی واڈا اور صراف بازار علاقے میں جمعہ کی رات 10 بجے کچھ لوگوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی اور بعد میں پتھراؤ کیا گیا۔ اس کے بعد کچھ دیر تک کشیدگی کا ماحول رہا۔ رات دیر گئے شہر میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے جلگاؤں سے مزید پولیس طلب کی گئی۔ سب ڈویژنل پولس افسر سنیل نندوالکر، اے پی آئی راکیش سنگھ پردیشی کی رہنمائی میں پولس عملہ پہنچ گیا۔ پتھراؤ کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔ پولیس نے بروقت مداخلت کرکے حالات کو قابو میں کیا۔ پولیس نے شرپسندوں کی تلاش شروع کردی ہے اور عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ ایم راج کمار نے شہر کادورہ کیا اور جانکاری حاصل کی۔ انہوں نے افسران کو شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی اور شہریوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔واضح ہوں کہجمعہ کی رات 10 بجے شہر میں پتھراؤ کے بعد 10 جون کی صبح 11 بجے سے اتوار 12 جون کی صبح 11 بجے تک املینر شہر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا۔ سب ڈویژنل مجسٹریٹ کیلاس کدلگ نے املنیر شہر کے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کرفیو کے دوران اپنے گھروں میں رہیں اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔پتھراؤ کے دوران پولیس افسر اور تین پولیس ملازمین کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔تادم تحریر پولیس نے 29 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ قتل کی کوشش، سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے، ہنگامہ آرائی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں 61 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
0 Comments