حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اور حیدرآباد سے ممبر پارلیمنٹ اویسی نے ٹوئٹ کیا کہ ’’نریندر مودی نے تین طلاق، یونیفارم سول کوڈ اور پسماندہ مسلمانوں پر کچھ تبصرہ کیا ہے۔ لگتا ہے مودی جی اوبامہ کی نصیحت کو ٹھیک سے سمجھ نہیں پائے، مودی جی یہ بتائیے کہ کیا آپ ہندو غیر منقسم خاندان (ایچ یو ایف) کو ختم کریں گے؟ اس کی وجہ سے ملک کو ہر سال ۳۰۶۴ کروڑ کا نقصان ہورہا ہے۔ ایک طرف آپ پسماندہ مسلمانوں کےلیے گھڑیالی آنسو بہا رہے ہیں، اور دوسری طرف آپ کے پیادے ان کی مسجدوں پر حملہ کررہے ہیں، ان کا روزگار چھین رہے ہیں، ان کے گھروں پر بلڈوزر چلا رہے ہیں، ان کو لنچنگ کے ذریعہ قتل کررہے ہیں، اور ان کے ریزرویشن کی مخالفت بھی کررہے ہیں، آپ کی حکومت نے غریب مسلمانوں کا اسکالر شپ ختم کردیا۔ اگر پسماندہ مسلمان کا استحصال ہورہا ہے تو آپ کیا کررہے ہیں، پسماندہ مسلمانوں کا ووٹ مانگنے سے پہلے آپ کے کارکنان کو گھر گھر جاکر معافی مانگنی چاہئے کہ آپ کی ترجمان اور ممبر اسمبلی نے ہمارے نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کی۔ پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے مودی جی نے کہا کہ وہاں تین طلاق پر روک ہے، مودی جی کو پاکستان کے قانون سے اتنی ہدایت ورہنمائی کیوں مل رہی ہے؟ آپ نے تو یہاں تین طلاق کے خلاف قانون بھی بنادیا، لیکن اس کی زمینی سطح پر کچھ فرق نہیں پڑا، بلکہ خاتون پر استحصال مزید بڑھ گیا ہے، ہم تو ہمیشہ سے مطالبہ کررہے ہیں کہ قانون سے سماج سدھار نہیں ہوگا، اگر قانون بنانا ہی ہے تو ان مردوں کے خلاف بناناچاہئے جو شادی کے بعد بھی بیوی کو چھوڑ کر فرار ہوجاتے ہیں‘‘۔
0 Comments